میرٹھ: حیرت انگیز! رَنوے پر کھڑے ہیلی کاپٹر کے سبھی پرزے کھول کر لے گئے لوگ، پائلٹ کی کر دی پٹائی

ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کیپٹن رویندر سنگھ کی طرف سے میرٹھ کے ایس ایس پی کو ایک عرضی دی گئی ہے جس میں پرتاپور رَنوے سے ہیلی کاپٹر وی ٹی-ٹی بی بی بی کے پرزے کھول کر لے جانے کی شکایت کی گئی ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے میرٹھ میں ایک حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں کے ہوائی پٹی پر کھڑے ایک ہیلی کاپٹر کے کئی پارٹس یعنی پرزے کچھ لوگوں نے لوٹ لیے۔ بتایا جاتا ہے کہ 15-10 لوگ رَنوے پر گھسے اور انھوں نے ہیلی کاپٹر کے پرزے پرزے کھول لیے۔ پائلٹ نے جب انھیں ایسا کرنے سے روکا تو اس کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ پولیس پر بھی لاپروائی کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ پائلٹ کا کہنا ہے کہ اس نے پولیس سے شکایت کی ہے، پھر بھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ اب اس کی شکایت ایس ایس پی سے کی گئی ہے جس کے بعد معاملے کی جانچ شروع کی گئی ہے۔

ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کیپٹن رویندر سنگھ کی طرف سے میرٹھ کے ایس ایس پی کو ایک عرضی دی گئی ہے جس میں پرتاپور رَنوے سے ہیلی کاپٹر وی ٹی-ٹی بی بی کے پرزے کھول کر لے جانے کی شکایت کی گئی ہے۔ اس میں پائلٹ نے کہا کہ تقریباً تین بجے ایک ٹیکنیشین نے مجھے فون پر بتایا کہ کچھ لوگ ہیلی کاپٹر سے پرزے کھول رہے ہیں۔


پائلٹ رویندر سنگھ نے بتایا کہ حادثہ کی جانکاری ملتے ہی وہ ہیلی پیڈ پہنچے اور وہاں دیکھا کہ 20-15 لوگ ہیلی کاپٹر کے پرزے کھول رہے ہیں۔ جب ان لوگوں کو ایسا کرنے سے روکا تو انھوں نے میرے ساتھ مار پیٹ کی اور مجھے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ پائلٹ نے بتایا کہ اس نے فوراً اس معاملے کی جانکاری پولیس کو دی، پولیس جائے حادثہ پر پہنچی اور لوگوں کو تھانے بھی لے گئی۔ لیکن اس معاملے میں آگے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ یہ واقعہ 10 مئی 2024 کا بتایا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں پولیس کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ ایس ایس پی میرٹھ نے بتایا کہ یہ ہیلی کاپٹر کی لوٹ کا معاملہ نہیں ہے۔ تین مہینے پرانے اس معاملے کی اہم وجہ دو پارٹنروں کا تنازعہ ہے۔ اب اس معاملے کی جانچ برہمپوری سی او کو سونپ دی گئی ہے اور ان سے جلد ہی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ حالانکہ پائلٹ نے بتایا کہ وہی اس ہیلی کاپٹر کا پائلٹ ہے اور اس کمپنی کا سی ای او اور ڈائریکٹر بھی ہے۔ پائلٹ نے اس سلسلے میں ڈی جی سی اے کو 31 اکتوبر 2023 کو ایک خط بھی دیا ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔