ٹی آر پی گھوٹالہ: ریپبلک ٹی وی کی عرضی پر سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار، ہائی کورٹ جانے کو کہا

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ’’بہتر ہوگا کہ آپ کسی بھی طرح کی راحت کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کریں، سی آر پی سی کے تحت جانچ کا سامنا کرنے والے کسی بھی عام شہری کی طرح آپ کو بھی ہائی کورٹ میں جانا چاہیے۔‘‘

سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
سپریم کورٹ آف انڈیا - فائل تصویر / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ٹی آر پی گھوٹالہ کے معاملہ میں ریپبلک ٹی وی کو سپریم کورٹ سے کوئی راحت نہیں دی گئی، سپریم کورٹ نے عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا اور عرضی گزار سے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ، جسٹس اندو ملہوترا اور جسٹس اندرا بنرجی کی بنچ نے کہا کہ وہ اس عرضی پر سماعت نہیں کریں گے، اس کے لئے ٹی وی چینل کو ہائی کورٹ جانا چاہیے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ چینل کا دفتر ورلی میں واقع ہے جو کہ فلورا فاؤنٹین (جہاں بامبے ہائی کورٹ موجود ہے) کے نزدیک ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا، ’’بہتر ہوگا کہ آپ کسی بھی طرح کی راحت کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔ سی آر پی سی کے تحت جانچ کا سامنا کرنے والے کسی بھی عام شہری کی طرح آپ کو بھی ہائی کورٹ میں جانا چاہیے۔‘‘


عدالت نے عرضی گزاروں سے پوچھا کہ وہ پہلے بامبے ہائی کورٹ کیوں نہیں گئے؟ عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ میں یہ معاملہ پہلے ہی جا چکا ہے اور ہائی کورٹ سے علیحدہ اس عرضی پر غور کرنے سے یہ پیغام جائے گا کہ ہمیں اعلیٰ عدالتوں پر بھروسہ نہیں ہے۔ اس کے بعد چینل کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل ہریش سالوے نے عرضی کو واپس لے لیا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اب ریپبلک ٹی وی کی طرف سے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی جائے گی۔

واضح رہے کہ یہ عرضی اے آر جی آؤٹ لائر میڈیا پرائیویٹ لمٹیڈ اور ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نے داخل کی ہے۔ عرضی میں ٹی آر پی گھوٹالہ میں ریپبلک ٹی وی کے عہدیدارووں کو جاری کیے گئے سمن کو چیلنج کیا گیا ہے۔ عرضی میں مہاراشٹر حکومت کے علاوہ ممبئی پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ، کاندیولی تھانہ کے ایس ایچ او، ممبئی کرائم برانچ، ہنسا ریسرچ گروپ اور حکومت ہند کو فریق بنایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔