بھیوانی میں سنیوکت کسان مورچہ کا احتجاج، دہلی کو بلاک کر دینے کا انتباہ

ہریانہ کے بھیوانی میں کسانوں نے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کیا اور حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی بات نہیں سنی گئی تو وہ ایک بار پھر دہلی مارچ کرنے کے لیے تیار ہیں

<div class="paragraphs"><p>بھیوانی میں سنیوکت کسان مورچہ کا احتجاج / آئی اے این ایس</p></div>

بھیوانی میں سنیوکت کسان مورچہ کا احتجاج / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بھیوانی: ہریانہ کے بھیوانی میں کسانوں نے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کیا اور حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کی بات نہیں سنی گئی تو وہ ایک بار پھر دہلی مارچ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کو پھر سے معافی مانگنی ہوگی اور کسانوں کے مطالبات پورے کرنا ہوں گے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو ان کے مطالبات پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو کسانوں کی تنظیم سڑکوں پر اترے گی اور دہلی کو پھر بلاک کر دیا جائے گا۔

سنیوکت کسان مورچہ کے کسان رہنماؤں نے 9 اگست کو ملک بھر میں 'کارپوریٹ دیش چھوڑو' دن منانے کا اعلان کیا ہے۔ کسانوں نے انتباہی لہجے میں کہا کہ کسانوں کی تحریک کی وجہ سے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست ہوئی اور اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کا صفایا ہو جائے گا۔ کسان گاؤں گاؤں مہم چلائیں گے اور بی جے پی کو شکست دینے کے لیے چوپال لگائیں گے۔


منگل کو بھیوانی میں سنیوکت کسان مورچہ کے بینر تلے کسان سڑکوں پر نکل آئے۔ اس دوران کسان احتجاج کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ چودھری دھرم بیر سنگھ کی رہائش گاہ پر گئے۔ یہاں رکن پارلیمنٹ کی غیر موجودگی میں انہوں نے اپنا ڈیمانڈ لیٹر ان کے پی اے کو سونپا۔

قابل ذکر ہے کہ کسان اپنے مطالبات کو لے کر ایک سال سے زیادہ عرصے تک دہلی سرحد پر بیٹھے تھے۔ اس دوران 700 سے زائد کسانوں کی موت ہو گئی تھی۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر وزیر اعظم مودی نے تینوں متنازعہ زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کسانوں نے گزشتہ سال پھر پنجاب سے دہلی مارچ پر نکل کر احتجاج شروع کیا تھا لیکن انہیں شمبھو بارڈر پر ہی روک دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔