’اگنی ویر بنا کر پیٹ اور سینہ دونوں پر لات ماری جا رہی ہے‘، نیٹ معاملے پر سنجے سنگھ کا پی ایم مودی پر سخت حملہ
سنجے سنگھ نے کہا کہ 4 سالوں میں پیپر لیک ہونے سے ملک کے 2 کروڑ بچوں کا مستقبل خراب ہو گیا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم کبھی مجرا اور کبھی مٹن کی بات کرتے ہیں، انہیں نوجوانوں کی کوئی فکر نہیں ہے
نیٹ امتحان میں ہوئی دھاندلی کے خلاف عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے منگل (18 جون) کو مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ عآپ لیڈران جنتر منتر پر جمع ہوئے اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر عآپ کے لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے پی ایم مودی پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ انہیں نوجوانوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔
عآپ کے لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ اگنی ویر بنا کر آپ کے پیٹ اور سینے دونوں پر لات ماری جا رہی ہے۔ چار سالوں میں پیپر لیک ہونے سے ملک کے 2 کروڑ بچوں کا مستقبل خراب ہو گیا ہے۔ ملک کے پی ایم کبھی مجرا اور کبھی مٹن کی بات کرتے ہیں۔ وزیر اعظم کو نوجوانوں کی فکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم اس معاملے کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں اٹھائیں گے۔ یہ وزارت تعلیم کا گھوٹالہ ہے۔ بچوں کے مستقبل سے کھلواڑ نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘‘
واضح رہے کہ نیٹ امتحان میں پیپر لیک ہونے کے معاملے کو لے کر ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں منگل کو مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں عام آدمی پارٹی نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کیا ہے۔ اس دوران عام آدمی پارٹی کے رہنما اور کارکنان دہلی سمیت ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے کہا کہ یہ ملک کے مستقبل کے خلاف ایک بڑی سازش ہے۔ مرکزی حکومت کے این ٹی اے نے ملک کے بچوں کو دھوکہ دیا ہے۔
نجے سنگھ نے کہا کہ بہار اور گجرات میں بھی پیپر لیک ہونے کے معاملے سامنے آئے لیکن مرکزی حکومت خاموش رہی۔ وہ اس فراڈ کو چھپانے کی کوشش کرتی رہی۔ بی جے پی حکومت کے 10 سال کے دوران کبھی گجرات، کبھی ہریانہ اور کبھی یوپی میں پیپرز لیک ہوتے ہیں۔ اس بار ملک کے لاکھوں طلبہ نیٹ گھوٹالہ کی وجہ سے مایوس ہیں لیکن حکومت ان طلباء اور ان کے والدین کا درد سننے کے لیے تیار نہیں۔ عام آدمی پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کرے اور اسے سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ نیٹ یوجی امتحان میں پیپر لیک ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے طلبہ کی ایک بڑی تعداد دوبارہ امتحان کا مطالبہ کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن بھی دائر کی گئی ہے جس میں موجودہ امتحان کے نتائج پر روک لگانے اور امتحان کے دوبارہ انعقاد کا مطالبہ کیا گیا ہے جس پر کئی بار سماعت ہوئی ہے۔ اس منگل (18 جون) کو بھی سپریم کورٹ میں دوبارہ سماعت ہوئی۔ اس دوران سپریم کورٹ نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کو پھٹکار لگائی اور کہا کہ اگر کسی کی طرف سے 0.001 فیصد بھی لاپرواہی ہوئی ہے تو اس سے پوری طرح نمٹا جانا چاہئے۔ بچوں نے امتحان کی تیاری کی ہے، ہم ان کی محنت کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ سپریم کورٹ نے این ٹی اے کی سرزنش کرتے ہوئے مزید کہا کہ امتحان کرانے والی ایجنسی کے طور پر آپ کو غیر جانبدار ہونا چاہیے۔ اگر کوئی غلطی ہوئی ہے، تو کہئے ہاں، یہ غلطی ہوئی ہے اور ہم یہ ایکشن لینے جا رہے ہیں۔ کم سے کم اس سے لوگوں کا آپ میں اعتماد بڑھے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔