آر ایس ایس لیڈر کو دینا ہوگا راہل گاندھی کو 1000 روپے کا جرمانہ، بھیونڈی کورٹ کا حکم
جیوڈیشیل مجسٹریٹ نے کیس کرنے والے آر ایس ایس لیڈر کنتے کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ سماعت کی تاریخ یعنی 10 مئی کو ثبوت کے ساتھ عدالت میں حاضر ہوں۔
آر ایس ایس لیڈر راجیش کنتے سے بھیونڈی کی ایک عدالت نے کہا ہے کہ وہ راہل گاندھی کو 1000 روپے کا جرمانہ ادا کریں۔ جیوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت نے ایک کیس کی سماعت کے دوران آر ایس ایس لیڈر کو یہ حکم سنایا اور معاملے کی آئندہ سماعت 10 مئی کو کرنے کا فیصلہ کیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ عدالت نے کنتے پر پہلے بھی 500 روپے کا جرمانہ لگایا تھا، جسے انھوں نے ابھی تک نہیں بھرا ہے۔ آج ہوئی سماعت میں عدالت نے اس بات کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ انھیں جرمانہ کی رقم ادا کرنی چاہیے۔
جیوڈیشیل مجسٹریٹ نے کیس کرنے والے آر ایس ایس لیڈر کنتے کو ہدایت دی ہے کہ وہ آئندہ سماعت کی تاریخ یعنی 10 مئی کو ثبوت کے ساتھ عدالت میں حاضر ہوں۔ فی الحال شکایت دہندہ کو ملزم (راہل گاندھی) کو ایک ہزار روپے دینے ہوں گے۔ راہل گاندھی کے وکیل نارائن ایر نے کیس کی آئندہ سماعت کے تعلق سے بتایا کہ 10 مئی کو شکایت دہندہ سے پوچھ تاچھ کی جائے گی۔
دراصل یہ پورا معاملہ سال 2014 کا ہے جب راہل گاندھی نے ایک تقریر کی تھی۔ اس میں انھوں نے مہاتما گاندھی کے قتل کے پیچھے آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ اس کے بعد بھیونڈی کورٹ میں ایک ہتک عزتی کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ راہل گاندھی سال 2018 میں خود عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے اور انھوں نے اپنے آپ کو بے قصور بتایا تھا۔ دوسری طرف اپنی عرضی میں کنتے نے دعویٰ کیا تھا کہ راہل گاندھی کے اس بیان سے آر ایس ایس کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اب کنتے نے اس کیس کو ملتوی کرنے کے لیے عرضی لگائی تھی جسے عدالت نے خارج کر دیا اور ان پر ایک ہزار روپے کا جرمانہ لگایا۔ عرضی دہندہ کے وکیل نے کہا تھا کہ مجسٹریٹ کے حکم کے خلاف ان کی رِٹ پٹیشن بامبے ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، اس لیے معاملے کو ملتوی کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔ معاملہ کچھ یوں ہے کہ کنتے نے عدالت سے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں ایک گواہ کو پیش کرنا چاہتا ہے، لیکن کچھ اسباب کی بنا پر عدالت نے اس کی اجازت نہیں دی تھی۔ پھر مجسٹریٹ کورٹ کے اس حکم کے خلاف کنتے نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
تازہ سماعت میں شکایت دہندہ نے بھیونڈی کے نظام پور تھانے کے ایک پولیس والے کو کورٹ میں پیش ہونے کی اجازت مانگی تھی۔ کہا تھا کہ اس نے راہل گاندھی کے بیان سے جڑی رپورٹ فائل کی تھی۔ لیکن راہل گاندھی کے وکیل این وی ایر نے اس کی مخالفت کی۔ اس کے بعد مجسٹریٹ جے وی پالیوال نے کہا کہ مجوزہ گواہ کی گواہی تبھی ٹھیک ہوگی جب پہلے شکایت دہندہ کی سبھی بات سن لی جائیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔