بلقیس بانو کیس کے سزا یافتہ مجرموں کی رِہائی دستور اور عدالتی فیصلے کی پامالی: نوید حامد
صدر مجلس مشاورت نوید حامد کا کہنا ہے کہ حکومت گجرات کے ذریعے بلقیس بانو عصمت دری کیس کے 11 سزا یافتہ مجرموں کی رہائی دستور اور عدالت کے فیصلے کی پامالی ہے۔
نئی دہلی: آل انڈیا مسلم مجلس مشاور ت کے صدر نوید حامد نے حکومت گجرات کے ذریعے 2002ء کے مسلم مخالف فسادات میں عصمت دری کی شکار ہوئی معصوم بلقیس بانو کی عصمت دری کے 11 مجرمین کی ’آزادی کے 75ویں امرت مہوتسو‘ کے موقع پر رہائی کا فیصلہ بد بختانہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ مجرمانہ ذہنیت کو فروغ دینے والا ہے اور سرکار کی مسلم دشمنی کے ساتھ ساتھ خواتین کی آبرو اور عصمت کے تئیں غیر سنجیدگی کی عکاسی تو کرتا ہی ہے، ساتھ ہی یہ عدالتی فیصلے اور سب سے بڑھ کر دستور کی پامالی کا بھی عمل ہے۔
نوید حامد نے اپنے بیان میں کہا کہ حیرت انگیز ہے کہ جشن آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے ایک طرف وزیراعظم نریندر مودی خواتین کے تئیں سماج میں احترام کی ترغیب کے ساتھ ساتھ بھارتیہ سماج میں خواتین کے خلاف تشددانہ ذہنیت کے پنپنے پر اپنی تشویش کا اظہار کر رہے تھے، وہیں دوسری جانب گجرات کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار ایک معصوم خاتون کی عصمت دری میں سزا یافتہ مجرمین کو رہا کر کے ان مجرموں کو امرت مہوتسو کا تحفہ دے رہی تھی۔ یہ وہی حکومت ہے جو سوشل میڈیا پر شائع کی گئی چھوٹی چھوٹی باتوں کو لے کر شہریوں کے خلاف سخت مقدمات قائم کرتی رہی ہے اور ان کو جیلوں سے رہائی کے خلاف عدالتوں میں کیس لڑتی رہی ہے۔
اپنے بیان کے آخر میں نوید حامد نے کہا کہ مشاورت گجرات سرکار کے اس بد بختانہ عمل کی سخت مذمت کرتی ہے اور اس عمل کو سرکار کے ذریعے مجرمین کی سرپرستی کے ساتھ ساتھ سماج میں گھناؤنے جرائم کرنے والے افراد کے سیاسی مقاصد کے لیے قانون کے غلط استعمال اور تشویش سے تعبیر کرتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔