اناؤ عصمت دری متاثرہ کی عرضی پر سماعت کے لیے سپریم کورٹ تیار
عرضی میں عرضی دہندہ کی زندگی اور ذاتی سیکورٹی سے متعلق جوکھم کا حوالہ دیا گیا ہے، کہا گیا ہے کہ اگر اسے اناؤ ضلع میں مجرمانہ مقدمہ کا سامنا کرنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے تو اسے جان کا خطرہ ہے۔
سپریم کورٹ نے منگل کے روز اناؤ عصمت دری متاثرہ کی اس عرضی کو آئندہ ہفتہ فہرست بند کرنے پر متفق ہو گیا ہے جس میں اس نے جنسی استحصال کے معاملے میں ایک ملزم کے والد کے ذریعہ داخل ایک مجرمانہ معاملے کو اتر پردیش میں ذیلی عدالت سے دہلی منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ایڈووکیٹ ورندا گرووَر نے جسٹس جے کے ماہیشوری اور جسٹس ہیما کوہلی کے ساتھ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا کی صدارت والی بنچ کے سامنے معاملے کا تذکرہ کیا اور ان کی نئی عرضی پر فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ دلائل سننے کے بعد بنچ نے کہا کہ معاملہ آئندہ ہفتہ فہرست بند کیا جاتا ہے۔
عرضی میں عرضی دہندہ کی زندگی اور ذاتی سیکورٹی سے متعلق جوکھم کا حوالہ دیا گیا ہے، کہا گیا ہے کہ اگر اسے اناؤ ضلع میں مجرمانہ مقدمہ کا سامنا کرنے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے تو اسے جان کا خطرہ ہے۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ متاثرہ کے خلاف اناؤ عدالت میں جوابی عدالتی کارروائی شروع کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مبینہ دھوکہ دہی اور جعلسازی کی ایک مجرمانہ شکایت پر متاثرہ کے خلاف اناؤ کی ایک مقامی عدالت کے ذریعہ غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا تھا جسے ایک ملزم شبھم سنگھ کے والد نے داخل کیا تھا۔ دسمبر 2019 میں دہلی کی ایک عدالت نے بی جے پی سے نکالے گئے سابق رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو 2017 میں اتر پردیش کے اناؤ میں لڑکی کے اغوا اور عصمت دری کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی تھی، جب وہ نابالغ تھی۔ جرم ثابت ہونے اور تاعمر قید کی سزا کے خلاف سینگر کی اپیل دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ہائی کورٹ نے حال ہی میں سی بی آئی سے جواب مانگا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔