راجستھان کے وزیر زراعت کروڑی لال مینا عہدے سے مستعفی، جئے پور میں منعقدہ تقریب سے اعلان
راجستھان کے وزیر زراعت کروڑی لال مینا نے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے جئے پور میں منعقدہ ایک تقریب سے استعفیٰ کا اعلان کیا
جئے پور: راجستھان کے وزیر زراعت کروڑی لال مینا نے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے جئے پور میں منعقدہ ایک تقریب سے استعفیٰ کا اعلان کیا۔ کروڑی لال مینا راجستھان کی بھجن لال حکومت میں کابینہ کے وزیر ہیں۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے جمعرات کو جے پور میں منعقد ایک پروگرام میں کہا کہ وزیر اعلیٰ بھجن لال نے انہیں استعفیٰ دینے سے منع کیا تھا لیکن انہوں نے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
خیال رہے کہ جب سے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان ہوا ہے، راجستھان میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ کروڑی لال استعفیٰ دے سکتے ہیں، جن کی انہوں نے تصدیق کر دی ہے۔ دراصل وہ دوسہ سے الیکشن ہار گئے تھے۔ انہیں راجستھان میں بی جے پی کا قدآور لیڈر قرار دیا جاتا ہے اور وہ پہلے ہی اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ بھجن لال کو بھیج چکے ہیں۔
راجستھان کے وزیر زراعت دو دن پہلے دہلی بھی گئے تھے، جس کی وجہ سے وہ ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ رپورٹ کے مطابق، کروڑی لال مینا نے 10 دن پہلے ہی اپنا استعفیٰ پیش کر دیا تھا لیکن انہوں نے آج جئے پور کے درمانسروور میں منعقد ایک تقریب سے اس کا اعلان کیا۔
دراصل، کروڑی لال مینا پہلے ہی استعفیٰ دینے کا اعلان کر چکے تھے۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اگر وہ اپنے اثر و رسوخ کے علاقے میں کوئی سیٹ ہارتے ہیں تو وہ عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ تاہم، وہ دوسہ سے الیکشن ہار گئے۔ جس کے بعد سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم تھا اور آج انہوں نے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔
کروڑی لال مینا نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر اس بارے میں اشارہ بھی دیا تھا۔ ایکس پر رامائن کی سطریں پوسٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا، ’رگھوکل ریت سدا چلی آئی، پران جائی پر وچن نہ جائی‘، جس کا مفہوم ہے کہ ہمیشہ یہ قدیمی روایت رہی ہے کہ جان تو جا سکتی ہے لیکن قول سے نہیں پھرا جا سکتا۔‘‘
وہیں، دوسہ میں شکست کے بعد اپوزیشن بھی انہیں مسلسل نشانہ بنا رہی تھی۔ مینا کا کہنا ہے کہ وہ اس شکست کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ تاہم ابھی تک ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔