راہل گاندھی کا انتخابی ریاستوں میں سہ روزہ دورہ 4 فروری سے
راہل گاندھی 4 فروری کو سب سے پہلے گوا پہنچیں گے اور کئی علاقوں میں لوگوں سے تبادلہ خیال کریں گے، یہاں وہ کانگریس امیدواروں کے لیے انتخابی تشہیر بھی کریں گے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر اپنے دوسرے دور کی انتخابی تشہیر کی شروعات 4 فروری سے کریں گے۔ آئندہ تین دنوں تک راہل گاندھی گوا، اتراکھنڈ اور پنجاب کا دورہ کریں گے اور کانگریس کارکنان کے ساتھ میٹنگیں بھی کریں گے اور انتخابی تشہیر بھی کریں گے۔
راہل گاندھی سب سے پہلے 4 فروری کو گوا میں اپنے دوسرے انتخابی دورے پر پہنچیں گے۔ اس سے پہلے انھوں نے یہاں اکتوبر میں عوامی جلسہ کو خطاب کیا تھا۔ حالانکہ انتخاب کے لیے تاریخوں کے اعلان کے بعد راہل گاندھی کا یہ پہلا گوا دورہ ہوگا۔ 4 فروری کو راہل اپنے گوا سفر کے دوران گاندھی سیاحتی علاقہ کے نمائندوں، آنگن باڑی کارکنان اور دیگر لوگوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ اس کے علاوہ ریاست میں 14 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخاب کے لیے کارکنان کی میٹنگوں سے خطاب کریں گے اور کانگریس امیدواروں کی رہنمائی کریں گے۔
گوا کے بعد راہل گاندھی 5 فروری کو اتراکھنڈ دورے پر رہیں گے۔ 14 فروری کو اتراکھنڈ میں ووٹنگ ہونی ہے۔ اس دورے کے دوران راہل گاندھی گڑھوال اور کماؤں دونوں ہی جگہوں پر پارٹی کی تشہیر کے لیے پہنچیں گے۔ اتراکھنڈ میں راہل گاندھی کا یہ دوسرا دورہ ہوگا۔ اس سے پہلے انھوں نے دہرادون کے پریڈ گراؤنڈ میں انتخابی ریلی کو خطاب کیا تھا۔ پارٹی کے مطابق راہل گاندھی اسی دوران ہریدوار کے لوگوں سے بھی ورچوئل طریقے سے جڑیں گے۔
اتراکھنڈ کے بعد راہل گاندھی 6 فروری کو پنجاب کے دورے پر رہیں گے۔ امید لگائی جا رہی ہے کہ اس دوران راہل پارٹی کے وزیر اعلیٰ عہدہ کے چہرے کا اعلان کر سکتے ہیں۔ اس سے پہلے راہل گاندھی نے 27 جنوری کو اپنے گزشتہ پنجاب دورے کے دوران اعلان کیا تھا کہ کانگریس پارٹی جلد ہی پنجاب اسمبلی انتخاب میں وزیر اعلیٰ چہرے کے ساتھ اترے گی۔ انھوں نے کہا تھا کہ اس پر فیصلہ پارٹی کارکنان سے صلاح کے بعد لیا جائے گا۔
اس درمیان کانگریس صدر سونیا گاندھی نے بھی وزیر اعلیٰ عہدہ کے امیدوار پر پارٹی لیڈروں اور کارکنان کے ساتھ رائے مشورہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی اپنے ’شکتی ایپ‘ کے ذریعہ کانگریس لیڈروں اور کارکنان کی وزیر اعلیٰ کے چہرے کو لے کر رد عمل لے رہی ہے۔ پارٹی نے اس ایشو پر عام لوگوں کی رائے بھی مانگی ہے اور یہ عمل گزشتہ دو دنوں میں شروع ہو گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔