’راہل گاندھی نے امریکہ میں محض ملک کے موجودہ حالات کا تذکرہ کیا‘، سنجے راؤت نے بی جے پی-آر ایس ایس پر کیا حملہ
ناگپور ہِٹ اینڈ رَن معاملے کو لے کر بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے سنجے راؤت نے کہا کہ انھوں نے سارے ثبوت ختم کر دیے ہیں، دیویندر فڑنویس وزیر داخلہ بننے لائق نہیں ہیں۔
شیوسینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راؤت نے 10 ستمبر کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذریعہ امریکہ میں دیے گئے بیان، ناگپور ہِٹ اینڈ رَن کیس سمیت کئی اہم ایشوز پر کھل کر اپنی بات رکھی۔ اس دوران انھوں نے بی جے پی کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
راہل گاندھی کے ذریعہ امریکی دورہ کے دوران بی جے پی حکومت اور آر ایس ایس پر دیے گئے بیان اور چین کی تعریف کے بارے میں سنجے راؤت نے کہا کہ ’’راہل نے کچھ بھی غلط نہیں کہا۔ انھوں نے صرف ملک کے موجودہ حالات کے بارے میں بتایا ہے۔ ہندوستان میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ مذہب و ذات کی سیاست کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے صرف لوگوں کے من کی بات کہی ہے۔‘‘
دراصل راہل گاندھی نے امریکہ میں ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ ’’آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ کچھ ریاست دیگر ریاستوں سے کمتر ہیں، کچھ زبانیں دوسری زبانوں سے پیچھے ہیں، کچھ مذاہب دوسرے مذاہب کے برابر نہیں ہیں، لیکن ہم کہتے ہیں کہ کوئی کسی سے کم نہیں ہے... یہی لڑائی ہے۔ یہ لوگ (آر ایس ایس) ہندوستان کو نہیں سمجھتے۔‘‘ اس بیان کے بعد بی جے پی لیڈران راہل گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن کانگریس اور دیگر اپوزیشن لیڈران نے بی جے پی کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس کو ہدف تنقید بنانا شروع کر دیا ہے۔
ناگپور ہِٹ اینڈ رَن معاملے پر سنجے راؤت نے کہا کہ ایک امیر آدمی کا بیٹا شراب کے نشے میں سڑک پر لوگوں کو کچل رہا ہے، لیکن اس امیر آدمی کے بیٹے کا نام ایف آئی آر میں درج نہیں ہے۔ اگر اس ریاست میں قانون ایک جیسا ہے، تو یہ بتایا جانا چاہیے کہ ناگپور ہِٹ اینڈ رَن کا کیا معاملہ ہے۔ اس معاملے میں کار کس کی ہے؟ کس کے نام پر ہے؟ کار کون چلا رہا تھا؟ شیوسینا یو بی ٹی لیڈر کا کہنا ہے کہ ڈرائیور کی ادلا بدلی کی گئی، یہ سب ریکارڈ میں ہے۔ گاڑی کے نیم پلیٹ کیوں ہٹائی گئی؟ اگر باونکلے کے کنبہ کا اس حادثہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تو اسے کیوں چھپایا جا رہا ہے؟ کار چلانے والا راج کمار نشے میں تھا اور اسے بچایا جا رہا ہے۔ اگر وہ کسی دوسری پارٹی کے لیڈر کا بیٹا ہوتا تو فڑنویس کی فوج ہم پر حملہ کر دیتی۔
ناگپور معاملے کو لے کر بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے سنجے راؤت نے کہا کہ انھوں نے سارے ثبوت تباہ کر دیے ہیں۔ دیویندر فڑنویس وزیر داخلہ بننے لائق نہیں ہیں۔ جب تک وہ اس ریاست کے وزیر داخلہ ہیں، تب تک کسی جرم کی جانچ نہیں ہوگی۔ فڑنویس کی کوٹھی پر قانون رقص کر رہا ہے۔ قانون کو نچایا جا رہا ہے، اسے خریدا جا رہا ہے۔ لاہوری بار کا سی سی ٹی وی فوٹیج نکالیے، جانچ کیجیے کہ کون شراب پی کر آیا اور گاڑی چلا کر گیا... لیکن اب سی سی ٹی وی نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔