راہل گاندھی کو ہتک عزتی معاملے میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے ملی راحت، سزا کی کارروائی پر لگی روک

سماعت کے دوران سبھی فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے عرضی داخل کرنے والے پردیپ مودی کو جواب پیش کرنے کی ہدایت دی۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

ہتک عزتی معاملے میں مشکلات کا سامنا کر رہے راہل گاندھی کو آج جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت مل گئی۔ دراصل ہائی کورٹ نے منگل کے روز ہتک عزتی معاملہ پر سماعت کرتے ہوئے راہل گاندھی کے خلاف سزا کی کارروائی کرنے پر فی الحال روک لگانے کا حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ اب اس معاملے میں آئندہ سماعت 16 اگست کو کرے گا۔

قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی نے 2019 میں کرناٹک میں ایک جلسہ کے دوران اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’سبھی چوروں کا سر نیم مودی ہی کیوں ہے؟‘ راہل گاندھی کے اس بیان کے بعد ان کے خلاف ملک میں الگ الگ جگہوں پر ہتک عزتی کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔ راہل گاندھی کے خلاف جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں ہتک عزتی کے اس معاملے پر جسٹس سنجے کمار دویدی کی عدالت میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران سبھی فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے عرضی داخل کرنے والے پردیپ مودی کو جواب پیش کرنے کی ہدایت دی۔ ساتھ ہی عدالت نے راہل گاندھی کو راحت دیتے ہوئے آئندہ سماعت تک کسی بھی سزا کی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔


دراصل رانچی میں بی جے پی لیڈر پردیپ مودی نے راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزتی کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ معاملے کی سماعت ایم پی/ایم ایل اے کورٹ میں چل رہا تھا۔ اس کورٹ نے راہل گاندھی کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے کو راہل گاندھی نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اسی معاملے میں آج ہائی کورٹ نے سماعت کی۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی کو ’مودی سر نیم‘ والے بیان کی وجہ سے سورت سیشن کورٹ سے 2 سال کی سزا مل چکی ہے۔ اس سزا کی وجہ سے عوامی نمائندہ قانون کے تحت راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت چلی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔