پریاگ راج: شدید گرمی میں کتوں نے اختیار کیا جارحانہ رخ، مئی میں 16 ہزار لوگوں کو بنایا شکار

نیشنل اینٹی ریبیز پروگرام کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق پریاگ راج میں اپریل 2024 کے دوران 12333 لوگوں کو کتوں نے کاٹا اور مئی ماہ میں یہ تعداد 16 ہزار کو پار کر چکی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آوارہ کتے / تصویر: سوشل میڈیا</p></div>

آوارہ کتے / تصویر: سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان کے کئی علاقوں میں اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ کیرالہ میں مانسون نے دستک دے دی ہے، لیکن دہلی، یوپی، بہار، راجستھان اور پنجاب جیسی ریاستوں میں درجہ حرارت روزانہ نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ پریاگ راج میں گزشتہ روز 138 سالوں کا ریکارڈ ٹوٹ گیا جب درجہ حرارت 48.8 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا۔ اس تپش والی گرمی سے انسان ہی نہیں، بے زبان جانور بھی پریشان ہیں۔ خاص طور سے کتوں پر اس گرمی کا کچھ زیادہ ہی اثر دکھائی دے رہا ہے اور انھوں نے جارحانہ رخ اختیار کر لیا ہے۔ نتیجتاً شہر میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات تیزی سے بڑھ گئے ہیں۔ حالت یہ ہے کہ اینٹی ریبیز کے انجکشن بھی کم پڑنے لگے ہیں۔

نیشنل اینٹی ریبیز کنٹرول پروگرام کے اعداد و شمار کے مطابق پریاگ راج میں صرف اپریل 2024 میں ہی 12333 لوگوں کو کتوں نے کاٹ ڈالا۔ مئی ماہ میں یہ تعداد 16 ہزار کو بھی پار کر چکی ہے۔ یعنی کہ پریاگ راج میں روزانہ 500 سے زائد لوگوں کو کتے کاٹ رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مئی ماہ میں اب تک لو لگنے کے بھی 9 ہزار سے زیادہ معاملے سرکاری اسپتالوں میں سامنے آ چکے ہیں۔ ظاہر ہے گرمی میں لو کے قہر سے انسان تو پریشان ہیں ہی، کتوں کا سلوک بھی بدل رہا ہے۔


گزشتہ سال کی بات کریں تو 24-2023 میں ایک لاکھ 42 ہزار 80 لوگوں کو کتوں نے دانت گڑائے ہیں۔ ان میں سے 3832 پالتو اور 8501 آوارہ کتے ہیں۔ دراصل کتوں کے رویہ میں موسم کا اثر بہت تیزی سے پڑتا ہے۔ ماہرین کے مطابق زیادہ سردی و گرمی، برسات اور لو کا موسم کتوں کے رویہ کو متاثر کرتا ہے۔ سردی کے وقت کتے مایوس رہتے ہیں، لیکن گرمی آتے ہی جارحانہ ہو جاتے ہیں۔

ڈاکٹر ورون کواترا کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے دنوں میں کتوں میں کورٹیسول ہارمون تیزی سے بڑھتا ہے۔ یہ کشیدگی پیدا کرنے والا ہارمون ہے۔ اس کے تیزی سے بڑھنے سے کتے غیر معمولی سلوک کرنے لگتے ہیں، جس سے کتے جارحانہ ہو جاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک بات اور سامنے آئی ہے کہ پالتو کتو کے مقابلے میں آوارہ کتے گرمی میں زیادہ پریشان ہوتے ہیں، کیونکہ پالتو کتے کی دیکھ بھال ہوتی ہے اور اسٹریٹ ڈاگ کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پریاگ راج میں 96 فیصد کتے کاٹنے کے معاملے اسٹریٹ ڈاگس کے ہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔