نریندر مودی ایک آؤٹ گوئنگ وزیر اعظم ہیں، جے رام رمیش کا پی ایم مودی پر سخت حملہ

جے رام رمیش نے پوچھا ہے کہ پی ایم مودی نے اپنی دو میعادوں میں کسانوں، خواتین اور صنعت کاروں کے لیے کیا کیا؟ ان کا کہنا ہے کہ 2024 کا انتخاب آئین کو بچانے کے لیے لڑا جا رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / ویڈیو گریب</p></div>

جے رام رمیش / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے سینئر لیڈر اور جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے پی ایم مودی اور بی جے پی پر سخت حملہ کیا ہے۔ ووٹنگ کے آخری مرحلے اور نتائج کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جے رام رمیش نے کہا ہے کہ 4 جون کو انڈیا الائنس کی حکومت بنے گی اور پی ایم مودی ایک آؤٹ گوئنگ وزیر اعظم ہیں۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے جے رام رمیش نے کہا کہ وہ (پی ایم مودی) آوٹ گوئنگ وزیر اعظم ہیں اور ان کے ساتھ ایک آؤٹ گوئنگ وزیر داخلہ بھی ہیں۔ 486 سیٹوں پر انتخابات مکمل ہو چکے ہیں لیکن پہلے 2 مرحلوں کے بعد ہی واضح ہو گیا تھا کہ انڈیا الائنس کو واضح اور فیصلہ کن مینڈیٹ ملنے والا ہے۔

جے رام رمیش نے مزید کہا کہ 7واں مرحلہ باقی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ 4 جون کو آؤٹ گوئنگ وزیر اعظم باہر چلے جائیں گے۔ انڈیا الائنس حکومت بنائے گی اور 5 سال کے لیے ایک مستحکم، حساس اور ذمہ دار حکومت بنے گی۔ جے رام رمیش نے کہا کہ پی ایم ریزرویشن کے حوالے سے پورے ملک میں جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ انڈیا الائنس کی حکومت بننے والی ہے۔ یہ پی ایم اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔ پی ایم صرف جھوٹ کی وبا پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام یہ سب جان چکی ہے۔ انڈیا الائنس کو اس بار فیصلہ کن مینڈیٹ ملے گا۔


جے رام رمیش نے پی ایم مودی کے دو میعادوں سے متعلق سوالات بھی پوچھے۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے 10 سالوں میں کسانوں، خواتین اور کاروباریوں کے لیے کیا کیا؟ 2024 کے انتخابات ملک کے آئین کی حفاظت کے لیے لڑے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم مودی کو اقتصادی اور سماجی مردم شماری بھی کرانی چاہئے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے منی شنکر ایر کے بارے میں کہا کہ منی شنکر ایر کون ہیں؟ وہ کوئی افسر نہیں ہیں، وہ سابق ایم پی اور سابق وزیر ہیں۔ وہ اپنی ذاتی حیثیت میں جو چاہیں بول سکتے ہیں، ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میڈیا، بی جے پی کی ٹرول آرمی اور سوشل میڈیا اسے چلاتے رہتے ہیں۔ آج ان کا کانگریس پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ کانگریس پارٹی میں ہیں لیکن وہ ایم پی بھی نہیں ہیں، وہ صرف ایک سابق ایم پی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔