پیپر لیک نہیں روک پا رہے وزیر اعظم مودی، تعلیمی نظام پر بی جے پی کا قبضہ، نیٹ تنازعہ پر راہل گاندھی کا بیان

راہل گاندھی نے کہا کہ پیپر لیک ہونے کی وجہ یہ ہے کہ پورے وائس چانسلر ایجوکیشن سسٹم پر بی جے پی اور ان کی نظریاتی تنظیم کے لوگوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ جو بھی ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے

<div class="paragraphs"><p>تصویر قومی آواز / وپن</p></div>

تصویر قومی آواز / وپن

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نیٹ یوجی امتحان کے بعد اب یو جی سی نیٹ (این ای ٹی) امتحان میں بھی دھاندلی کی خبر سامنے آنے کے بعد امتحان کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ رائے بریلی سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جمعرات کو امتحانات میں دھاندلی کے معاملے پر حکومت پر حملہ بولا۔ نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر پیپر لیک معاملے میں حملہ کرتے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس اس معاملے کو حل کرنے کی طاقت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپر لیک جیسے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے آزاد لوگ ہونے چاہئیں نہ کہ ایسے وی سی وغیرہ ہوں جو کسی نظریہ کو فروغ دینے کے لئے اس کرسی پر بیٹھے ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی نظام کا ’ڈی مونیٹائزیشن‘ ہو گیا ہے، منصفانہ نظام تعلیم تباہ ہو چکا ہے۔ ہم اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ نیٹ یو جی اور یو جی سی نیٹ کا پیپر لیک ہو گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ نریندر مودی نے روس یوکرین جنگ کو روک دیا تھا۔ مودی جی نے اسرائیل اور غزہ کے درمیان جاری جنگ کو روک دیا تھا لیکن کسی نہ کسی وجہ سے نریندر مودی ہندوستان میں پیپر لیک ہونے کو روک نہیں پا رہے ہیں یا روکنا نہیں چاہتے۔ طلباء کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ ویاپم مدھیہ پردیش میں ہوا اور نریندر مودی اور ان کی حکومت اسے پورے ملک میں پھیلا رہی ہے۔ طلباء کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے۔


راہل گاندھی نے کہا، ’’بھارت جوڑو نیائے یاترا کے دوران ہم منی پور اور مہاراشٹر گئے، راستے میں بہت سے نوجوانوں نے کہا کہ پیپرز لیک ہو رہے ہیں، نریندر مودی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے کہنے سے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ اور اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ رک گئی تھی، تو وہ پیپر کو لیک ہونے سے کیوں نہیں رکوا دیتے، یا رکوانا نہیں چاہتے؟‘‘

انہوں نے کہا کہ پیپر لیک ہونے کی وجہ یہ ہے کہ پورے وائس چانسلر ایجوکیشن سسٹم کو بی جے پی اور ان کی نظریاتی تنظیم کے لوگوں نے اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔ ہم نے جو کہا ہے وہ یہ ہے کہ بہار میں بھی کارروائی ہو رہی ہے اور جو بھی ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔


راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’سخت قانون کی ضرورت ہے لیکن پہلے بی جے پی اور سرپرست تنظیم کے لوگوں کو ہٹانا پڑے گا۔ پہلے مرکز مددھیہ پردیش تھا، اب گجرات ہے، جن کو بی جے پی کی لیباریٹری کہا جاتا رہا ہے، یعنی اس لیباریٹری سے ہی یہ سب ہو رہا ہے۔ ایماندار لوگوں کو یہ کام دوگے تو یہ رکے گا اور اگر ایک نظریہ کے لوگ اس پر فیصلہ کریں گ ے تو نہیں رکے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔