بوڑھے باپ کی لاش تین دنوں سے سڑتی رہی اور امریکہ و بنگلورو میں رہنے والے بیٹوں کو خبر تک نہیں ہوئی
قنوج میں ایک بزرگ کئی سالوں سے اپنے گھر میں تنہا رہ رہے تھے۔ ان کا ایک بیٹا بنگلور میں اپنی ماں کے ساتھ رہتا ہے جبکہ دوسرا امریکہ میں۔ بدبو آنے پر لوگوں کو ان کی موت کی اطلاع ہوئی۔
اتر پردیش کے قنوج میں ایک 75 سالہ شخص کی لاش اپنے ہی گھر کے صحن میں تین دن تک سڑتی رہی۔ بدبو آنے پر پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس موقع پر پہنچی اور دیوار پر چڑھ کر گھر میں داخل ہوئی تو دیکھا کہ نعش گرمی کی وجہ سے سڑ چکی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے معمر شخص کی لاش کا پنچنامہ کیا اور پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق بزرگ کئی سالوں سے گھر میں اکیلے رہ رہے تھے۔ ان کا ایک بیٹا بنگلور میں اپنی ماں کے ساتھ رہ رہا ہے اور دوسرا بیٹا امریکہ میں رہتا ہے، انہیں اپنے بوڑھے باپ کی موت کی خبر تک نہیں ہوئی۔ جب گھر سے بدبو آنے لگی تو پڑوسیوں کے ذریعے ان بزرگ کے موت کی اطلاع پولیس تک پہنچی۔ فی الحال پولیس نے متوفی کے بیٹوں کو اطلاع کر دی ہے۔ یہ معاملہ قنوج صدر کوتوالی علاقے کے محلہ گوال میدان کا ہے، جہاں 75 سالہ ارون کمار مشرا تقریباً 6 سال سے گھر میں اکیلے رہ رہے تھے۔ ان کا بڑا بیٹا پردیومن امریکہ میں ملازمت کرتا ہے جبکہ چھوٹا بیٹا اکشت بنگلورو میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں کام کر رہا ہے۔ ارون کی بیوی ریکھا دیوی اپنے چھوٹے بیٹے اکشت کے ساتھ بنگلورو میں رہ رہی ہیں۔
بدھ (19 جون) کو ارون مشرا کی لاش گھر کے صحن میں پڑی ہوئی ملی تھی۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب پڑوس میں رہنے والے ان کے بھتیجے پون مشرا کو کچھ بدبوسا محسوس ہوا۔ وہ ارون مشرا کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹانے گئے لیکن اندر سے کوئی آواز نہیں آئی۔ جس کے بعد انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولس موقع پر پہنچ کر دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہوئی تو دیکھا کہ ارون مشرا کی لاش صحن میں پڑی تھی۔ پاس ہی پانی کی بالٹی رکھی تھی۔
پولیس کا خیال ہے کہ بزرگ گھر میں اکیلے رہتے تھے۔ وہ پانی کی بالٹی لے کر کوئی کام کر رہے ہوں گے اور زمین پر گر پڑے ہوں گے جس کے بعد دوبارہ نہیں اٹھ سکے۔ چونکہ گھر میں کوئی اور نہیں تھا اس لیے ان کی مدد نہیں کی ہو سکی اور آخرکار ان کی موت ہو گئی ہو گی۔ ان کی لاش تقریباً 3 دن پرانی معلوم ہوتی ہے۔ فی الحال پولس نے فارنسک ٹیم سے جانچ کروا کر لاش کا پنچنامہ کرنے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بنگلورو میں رہنے والے ان کے چھوٹے بیٹے کو اس کی اطلاع دے دی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔