ایک طرف مہنگائی بڑھ رہی ہے، دوسری طرف سرکاری گوداموں میں چاول-گیہوں کا ذخیرہ گھٹ گیا!
ایف سی آئی (فوڈ کارپوریشن آف انڈیا) کے اعداد و شمار کے مطابق یکم اکتوبر کو پبلک گوداموں میں گیہوں اور چاول کا اسٹاک مجموعی طور پر 511.4 لاکھ ٹن تھا، جب کہ گزشتہ سال یہ 816 لاکھ ٹن تھا۔
مہنگائی سے عوام پریشان ہے، لیکن مرکز کی مودی حکومت اس سلسلے میں کسی بھی طرح کی راحت کا اعلان نہیں کر رہی ہے۔ اس درمیان مزید ایک بری خبر سامنے آئی ہے جس سے مہنگائی کے اور زیادہ بڑھنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے۔ دراصل سرکاری گوداموں میں گیہوں اور چاول کا ذخیرہ گھٹ کر گزشتہ پانچ سالوں کی ذیلی سطح پر آ گیا ہے۔ یہ بات فکر انگیز اس لیے ہے کیونکہ خوردہ اناج کی قیمت ستمبر ماہ میں 105 ماہ کی اعلیٰ سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ایف سی آئی (فوڈ کارپوریشن آف انڈیا) کے اعداد و شمار کے مطابق یکم اکتوبر کو پبلک گوداموں میں گیہوں اور چاول کا اسٹاک مجموعی طور پر 511.4 لاکھ ٹن تھا، جب کہ گزشتہ سال یہ 816 لاکھ ٹن تھا۔ 2017 کے بعد سے اب تک گیہوں اور چاول کا اسٹاک یعنی ذخیرہ سب سے نچلی سطح پر ہے۔
ایف سی آئی کے مطابق یکم اکتوبر کو گیہوں کا اسٹاک (227.5 لاکھ ٹن) نہ صرف چھ سال کی ذیلی سطح پر تھا، بلکہ بفر اسٹاک (205.2 لاکھ ٹن) سے تھوڑا ہی زیادہ تھا۔ ویسے اگر صرف چاول کے اسٹاک کی بات کی جائے، تو یہ ضروری سطح سے تقریباً 2.8 گنا زیادہ تھا۔ جو اعداد و شمار سامنے آئے ہیں اس کے مطابق چار سال قبل کے مقابلے میں ایف سی آئی کے گوداموں میں کم اناج دستیاب ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔