’پی ایم مودی کے اشارے پر الیکشن کمیشن نے کانگریس صدر کو لکھا خط‘، کانگریس کا حیرت انگیز دعویٰ
کرنل روہت چودھری نے کہا کہ کانگریس پارٹی صرف پالیسی کے بارے میں بات کر رہی ہے، اگنی پتھ ایک پالیسی ہے، آپریشنل سرگرمی نہیں ہے، ملک کی افواج قابل ہیں اور بہترین کام کر رہی ہیں۔
نئی دہلی: کانگریس نے آج الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اشارے پر الیکشن کمیشن کے ذریعہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو خط لکھا گیا اور اسٹار کیمپینرس کو ڈیفنس فورسز کی آپریشنل چیزوں پر بات چیت نہ کرنے کی ہدایت دی گئی۔ یہ حیرت انگیز دعویٰ نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی کے فوجی محکمہ کے سابق قومی صدر کرنل روہت چودھری نے کیا ہے۔
میڈیا اہلکاروں کے سامنے کرونل روہت چودھری نے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن نے کانگریس صدر کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پارٹی کے اسٹار کیمپینرس ڈیفنس فورسز کی آپریشنل چیزوں پر بات نہ کریں۔ مودی جی جب بھی پھنستے ہیں، وہ کوئی نہ کوئی سہارا تلاش کرتے ہیں۔ پہلے وہ ڈیفنس فورسز کے پیچھے جا کر چھپتے تھے، اب انھوں نے الیکشن کمیشن کے ذریعہ ہدایات جاری کرائی ہیں۔‘‘
کرنل چودھری کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی صرف پالیسی کے بارے میں بات کر رہی ہے۔ اگنی پتھ ایک پالیسی ہے، آپریشنل سرگرمی نہیں۔ ملک کی افواج قابل ہیں اور بہترین کام کر رہی ہیں۔ افواج ملک کی سیکورٹی کی ذمہ داری بہت اچھی طرح نبھا رہی ہیں، لیکن مودی حکومت نے اگنی پتھ منصوبہ لا کر فوج کو کمزور کیا ہے۔ ہم اس منصوبہ کو چیلنج کر رہے ہیں جو ملک، افواج اور فوجیوں کے مفاد میں نہیں ہے۔
کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ مودی حکومت غیر تربیت یافتہ نوجوانوں کو ملک کی افواج میں بھیجنے کا کام کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ وزیر اعظم دفتر میں آناً فاناً میں تیار کیا گیا اور پھر اسے نافذ کیا گیا۔ سابق فوجی چیف نے بھی اگنی پتھ منصوبہ کا تذکرہ اپنی کتاب میں کیا تھا۔ انھوں نے لکھا تھا کہ اس منصوبہ کے اعلان نے تینوں افواج کو حیران کر دیا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگنی پتھ منصوبہ نے فوج میں تفریق پیدا کر دی ہے اور یہ منصوبہ ملک کی حفاظت کو بھی کمزور کر رہا ہے۔ جب حکومت یہ منصوبہ لائی تھی تب کہا تھا کہ چار سال بعد اگنی ویروں کا کہیں نہ کہیں انتظام کیا جائے گا، لیکن اب تک اس سلسلے میں کوئی نوٹیفکیشن نہیں آیا۔
کرنل چودھری نے ہندوستانی افواج کی تاریخ کا سرسری جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کی افواج نے کئی جنگیں لڑیں، گزشتہ اوقات میں افواج کی تجدید ہوئی، جہاز خریدے گئے، ڈیفنس سیکٹر میں کافی کام ہوا اور افواج میں مستقل فوجی تھے۔ اگر آج مودی حکومت پیسے بچانے کے لیے اگنی پتھ منصوبہ لے کر آئی ہے تو سوال ہے کہ کیا حکومت کے پاس فوج کے لیے پیسے نہیں ہیں؟ اگنی پتھ منصوبہ ہماری افواج پر تھوپا گیا ہے اور اب فوجی یونٹ میں مسئلہ بڑھ رہا ہے تو سروے شروع ہو گئے ہیں، جبکہ یہ کام پہلے کرنا چاہیے تھا۔
کانگریس لیڈر نے مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہر سال 75 ہزار مستقل فوجیوں کی بھرتی ہوتی تھی۔ ان کی تعداد کم کر مودی حکومت نے 40 ہزار کر دی۔ تقریباً 40 ہزار اگنی ویر بھرتی ہوئے ہیں، ان میں سے پانچ ہزار چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ 2019 اور 2022 کے درمیان ہر سال 75 ہزار فوجی آنے چاہئے تھے، وہ نہیں آئے۔ ان بھرتیوں کو رد کر دیا گیا۔ مودی حکومت اگنی پتھ منصوبہ لے آئی۔ تقریباً ڈیڑھ لاکھ نوجوان جو منتخب ہو چکے تھے، انھیں اگنی پتھ منصوبہ کے نام پر باہر کر دیا گیا۔
پریس کانفرنس کے آکر میں کرنل روہت چودھری نے کہا کہ کانگریس ملک کے نوجوانوں کو یہ امید دینا چاہتی ہے کہ مرکز میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی تو اگنی پتھ منصوبہ کو رد کیا جائے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ جو اگنی ویر ہیں، ان کے لیے مستقل انتظام کیا جائے گا۔ 2019 سے لے کر 2022 کے درمیان جو بھرتیاں ہوئی تھیں، ان سب کی بھرتی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔