ملک میں ہر طرف ’بی جے پی، ہماری ماٹی چھوڑو‘ کی آواز بلند ہو رہی: ملکارجن کھڑگے
کھڑگے نے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اس دوران جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے بھی پی ایم مودی پر حملہ کیا۔
دیوگھر: ’’آج ملک میں ہر طرف ’بی جے پی، ہماری ماٹی چھوڑو‘ کی آواز بلند ہو رہی ہے۔ گزشتہ دس سالوں میں پی ایم مودی نے قبائلیوں، دلتوں، پسماندہ طبقات، غریبوں کی ہر قدم پر بے عزتی کی ہے۔‘‘ یہ بیان کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے آج جھارکھنڈ کے دیوگھر میں گوڈا لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار پردیپ یادو کی حمایت میں عظیم الشان جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اس انتخابی جلسہ میں جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین، بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو، جھارکھنڈ کانگریس انچارج غلام احمد میر، جھارکھنڈ کانگریس صدر راجیش ٹھاکر سمیت انڈیا اتحاد کے کئی سینئر لیڈران موجود تھے۔
اس موقع پر کانگریس صدر کھڑگے نے کہا کہ ’’ہندوستان میں ایک ہی قبائلی وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین تھے۔ انتخاب کے وقت انھیں جیل میں ڈال دیا گیا۔ اس کا بدلہ جھارکھنڈ کی عوام ضرور لے گی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’رام مندر کی پران پرتشٹھا کے وقت صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو مدعو نہیں کیا گیا کیونکہ وہ قبائلی ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے سنگ بنیاد کے وقت رام ناتھ کووند کو بھی نہیں بلایا گیا۔ یہ دلتوں سے مودی حکومت کے نفرت کو ظاہر کرتا ہے۔‘‘
لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں وزیر اعظم مودی نے ملک کا جل-جنگل-زمین اپنے بیس پچیس قریبی دوستوں کو دے دیا۔ وہ ملک کی ملکیت اور بڑے بڑے پبلک سیکٹرس ایک ایک کر فروخت کر رہے ہیں۔ مودی کہتے ہیں کہ کانگریس نے 55 سالوں میں کیا کیا! کانگریس تو اپنا حساب دے رہی ہے، لیکن پی ایم مودی اپنے دس سالوں کا حساب دیں کہ انھوں نے ملک کے لیے کیا کیا ہے؟ کانگریس نے جو کچھ بنایا، پی ایم مودی اسے فروخت کر رہے ہیں، غریب عوام کو لوٹا جا رہا ہے۔
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ یو پی اے حکومت میں فوریسٹ رائٹس ایکٹ بنا تھا۔ اسے مودی حکومت نے کمزور کیا ہے۔ جنگل کاٹنے اور کمپنیوں کو سونپنے کے لیے لازمی اتفاق کے اصول کو ختم کر کے جل (پانی)، جنگل، زمین پر حملہ کی اگیا۔ کانگریس صدر نے مزید کہا کہ پی ایم مودی ای ڈی، انکم ٹیکس محکمہ اور سی بی آئی کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ وہ اپوزیشن لیڈران کو پریشان کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ لیکن کانگریس لیڈران لڑنے والے ہیں، ڈرنے والے نہیں۔ جب کانگریس برطانوی حکومت سے نہیں ڈری تو نریندر مودی سے کیا ڈرے گی۔
کھڑگے نے اپنی تقریر کے دوران عوام سے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کی حمایت میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی اور کہا کہ ایسا کر کے ہی آئین کو بچایا جا سکے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ مودی کو غریبی، مہنگائی، بے روزگاری اور عوام کی تکلیف کا کچھ بھی پتہ نہیں، کیونکہ وہ محل میں رہتے ہیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری کی طرف انھوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔ پی ایم مودی ہندو-مسلم بول کر توڑنے کی بات کرتے ہیں۔ دوسری طرف کانگریس ہے جو لوگوں کو جوڑنے کی بات کرتی ہے۔ کانگریس ملک کو متحد رکھنا چاہتی ہے۔
جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر ملک کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی نے ملک کی عوام کو گمراہ کر 2014 میں اقتدار حاصل کیا۔ گزشتہ دس سالوں سے بی جے پی اقتدار میں ہے لیکن ایک بار بھی مہنگایئ اور بے روزگاری کی بات نہیں کی۔ ان دس سالوں میں بی جے پی کے وعدے جملے ثابت ہو گئے۔ ملک میں حکومت لگاتار نجکاری کر رہی ہے اور چند سرمایہ داروں کو فروغ دیا جا رہا ہے۔‘‘
اس دوران بہار کے سابق وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے پی ایم مودی کو دنیا کا سب سے جھوٹا وزیر اعظم قرار دیا۔ انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ملک ہی نہیں دنیا کے سب سے جھوٹے وزیر اعظم کا نام نریندر مودی ہے۔ نریندر مودی جھوٹ بولنے کی فیکٹری ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’نریندر مودی نے بہار اور جھارکھنڈ کے ساتھ ہمیشہ سوتیلا سلوک کیا ہے۔ نریندر مودی نے کہا تھا بیرون ممالک سے بلیک منی واپس لائیں گے، سب کے اکاؤنٹ میں پندرہ پندرہ لاکھ روپےڈالیں گے، ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دیں گے، کسانوں کی آمدنی دوگنی کریں گے، سبھی کو پختہ مکان دیں گے… لیکن نریندر مودی نے کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔