اڈیشہ ٹرین حادثہ: سی بی آئی نے جائے حادثہ پر پہنچ کر ثبوت جمع کیے، کچھ ریلوے ملازمین کے موبائل ضبط

سی بی آئی ٹیم نے منگل کے روز دو مرتبہ جائے حادثہ اور بہناگا بازار ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا تھا، بدھ کے روز پھر وہاں پہنچ کر تقریباً 45 منٹ گزارے اور اہم ثبوت جمع کیے۔

<div class="paragraphs"><p>ٹرین حادثہ، تصویر یو این آئی</p></div>

ٹرین حادثہ، تصویر یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

اڈیشہ کے بالاسور ضلع میں ہوئے ٹریپل ٹرین حادثہ کی جانچ کر رہی سی بی آئی نے جائے حادثہ اور بہناگا اسٹیشن سے کچھ ثبوت جمع کیے ہیں جہاں 2 جون کی شام خوفناک حادثہ پیش آیا تھا۔ ذرائع نے کہا کہ انھوں نے سبھی ملازمین سے پوچھ تاچھ کی اور کچھ ریلوے ملازمین کے موبائل فون بھی ضبط کیے جو حادثہ کے وقت ڈیوٹی پر تھے۔

ذرائع کے مطابق سی بی آئی کے افسران نے منگل کے روز دو بار جائے حادثہ اور بہناگا بازار ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا تھا۔ بدھ کے روز پھر سے وہاں تقریباً 45 منٹ گزارے اور حادثہ سے متعلق اہم جانکاریاں اور ثبوت جمع کیے۔ سی بی آئی کی ٹیم نے فورنسک اور تکنیکی ٹیم کے ساتھ مین لائن، لوپ لائن، جائے حادثہ، سگنلنگ روم اور اسٹیشن ماسٹر کے دفتر کا معائنہ کیا۔


سی بی آئی ٹیم اپنی جانچ کے دوران ملازمین کے کال ریکارڈ، واٹس ایپ کال، میسج اور سوشل میڈیا کے استعمال کی جانچ کر سکتی ہے۔ ریلوے بورڈ نے گزشتہ اتوار کو اس افسوسناک حادثے کی سی بی آئی جانچ کی سفارش کی تھی جس میں مرنے والوں کی تعداد 288 ہو گئی ہے۔ سی بی آئی کی 10 رکنی ٹیم پیر کی شام بالاسور پہنچی تھی اور منگل سے معاملے کی جانچ شروع کی۔

سی بی آئی کے علاوہ ریل سیکورٹی کمشنر بھی حادثے کی جانچ کر رہے ہیں۔ جنوب-مشرق ریلوے کے سی پی آر او آدتیہ کمار چودھری نے کہا کہ سی بی آئی اور ریلوے سیکورٹی کمشنر دونوں الگ الگ اپنی جانچ کر رہے ہیں اور مرکزی ایجنسی ضروری ثبوت جمع کر رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں دہائیوں بعد پیش آئے سب سے خوفناک ٹریپل ریل حادثہ میں اڈیشہ کے 39 مسافر سمیت 288 لوگوں کی جان چلی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔