دہلی کے جمخانہ کلب میں بی جے پی کی انٹری، مرکز نے 2 لیڈروں کو بطور ڈائریکٹر کیا نامزد

نامزد دیگر اراکین میں سابق الیکٹرانکس اور آئی ٹی سکریٹری اجئے ساہنی، سابق ایس ایس بی ڈائریکٹر جنرل بال کمار، سابق انڈین ریونیو افسر آشیش ورما اور سابق خفیہ بیورو چیف ملئے کمار سنہا شامل ہیں۔

جمخانہ کلب، تصویر آئی اے این ایس
جمخانہ کلب، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نیشنل کمپنی لاء ٹریبونل (این سی ایل ٹی) کے حکم کے بعد مرکز نے جمخانہ کلب کے مینجمنٹ کے لیے اس کی جنرل کمیٹی میں ڈائریکٹر کی شکل میں دو بی جے پی لیڈروں سمیت 6 لوگوں کو نامزد کیا ہے۔ کارپوریٹ معاملوں کی وزارت نے بی جے پی کے قومی ترجمان نلن کوہلی اور دہلی بی جے پی جنرل سکریٹری کلجیت سنگھ چہل کو دہلی جمخانہ کلب کی جنرل کمیٹی میں ڈائریکٹر کی شکل میں نامزد کیا ہے۔

جمخانہ کلب میں نامزد دیگر اراکین میں سابق الیکٹرانکس اور آئی ٹی سکریٹری اجئے ساہنی، ایس ایس بی کے سابق ڈائریکٹر جنرل بال کمار راجیش چندر، سابق انڈین ریونیو افسر آشیش ورما اور سابق خفیہ بیورو چیف ملئے کمار سنہا شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے جمخانہ کلب کی جنرل کمیٹی کے ڈائریکٹر کے طور پر الگ الگ علاقوں میں تجربہ کار لوگوں کو نامزد کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی نوتقرر ڈائریکٹرس نے جمخانہ کلب کے کام کا تجزیہ شروع کر دیا ہے۔


گزشتہ ہفتے این سی ایل ٹی نے حکومت کو مینجمنٹ کے لیے دہلی جمخانہ کلب کی جنرل کمیٹی (جی سی) میں ڈائریکٹر کی شکل میں 15 اشخاص کو نامزد کرنے کی اجازت دی تھی۔ چیئرمین، جسٹس رام لنگم سدھاکر اور رکن نریندر کمار بھولا نے کمپنی ایکٹ، 2013 کی دفعہ 241 اور 242 کے تحت مرکز کے ذریعہ ایک عرضی پر حکم پاس کیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کلب کے معاملوں کو مفاد عامہ کے برعکس چلایا جا رہا تھا۔

عرضی کو منظوری دیتے ہوئے ٹریبونل نے کہا کہ مرکزی حکومت کو مدعا علیہ نمبر 1 کمپنی (دہلی جمخانہ کلب) کی جنرل کمیٹی میں ڈائریکٹر کی شکل میں مقرر کیے جانے والے 15 اشخاص کو نامزد کرنے اور کمپنی کے معاملوں کے مطابق مینجمنٹ کرنے کی اجازت ہے۔ ٹریبونل نے اپنے 149 صفحات کے حکم میں کہا کہ ڈائریکٹرس کو تین مہینے میں ایک بار یا جب بھی ضرورت ہو، ایک رپورٹ داخل کرنی ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔