اذان سے متعلق بیان دینا راج ٹھاکرے کو بھاری پڑا، مسلم عہدیدار نے چھوڑی پارٹی

ماجد شیخ نے کہا کہ ’’راج ٹھاکرے ریاست کی ترقی کے بارے میں باتیں کیا کرتے تھے، لیکن اب وہ اپنی سیاست کے لیے ذات اور مذہب کی حمایت لے رہے ہیں۔‘‘

راج ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
راج ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

گزشتہ دنوں مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مسجدوں میں لاؤڈاسپیکر سے اذان دیئے جانے پر اعتراض ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ لاؤڈاسپیکر بند کیا جانا چاہیے ورنہ اس سے بھی زیادہ تیز آواز میں ہنومان چالیسا بجایا جائے گا۔ راج ٹھاکرے کا یہ بیان اب ان کے لیے بھاری پڑتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ ان کے بیان پر پارٹی کے اندر ہی مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ پونے سے تعلق رکھنے والے ایم این ایس مسلم عہدیدار ماجد شیخ نے راج ٹھاکرے کے اس بیان سے ناراض ہو کر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

ایم این ایس پونے برانچ کے سربراہ ماجد شیخ نے ایک مراٹھی چینل سے بات کرتے ہوئے پیر کے روز پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ایم این ایس میں فرقہ واریت گھس گئی ہے اس لیے استعفیٰ دینے کا فیصلہ لیا۔ ماجد شیخ نے ساتھ ہی کہا کہ ’’راج ٹھاکرے ریاست کی ترقی کے بارے میں باتیں کیا کرتے تھے، لیکن اب وہ اپنی سیاست کے لیے ذات اور مذہب کی حمایت لے رہے ہیں۔‘‘


اس درمیان ریاستی وزیر نتن راؤت نے کہا کہ راج ٹھاکر اس طرح کے بیانات سے ’گرگٹ‘ کی طرح اپنا رنگ بدل رہے ہیں۔ ریاست کے وزیر داخلہ دلیپ وَلسے پاٹل نے پیر کو کہا کہ مختلف طبقات کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف پولیس یقیناً کارروائی کرنے کے بارے میں سوچے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔