تذبذب کی حالت میں پاکستان، تین ماہ میں الیکشن کرانے سے انتخابی کمیشن کا انکار، شمار کرائی مجبوریاں

الیکشن کمیشن آف پاکستان
الیکشن کمیشن آف پاکستان
user

قومی آواز بیورو

پاکستانی سیاست میں اس وقت اتھل پتھل کا دور جاری ہے۔ ایک طرف کارگزار وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے سرگرمیاں چل رہی ہیں، اور دوسری طرف ملک میں جلد از جلد انتخاب کرانے کی کوششیں بھی ہو رہی ہیں۔ لیکن پاکستان کے انتخابی کمیشن نے تین مہینے میں عام انتخاب کرانے سے متعلق نااہلی کا اقرار کیا ہے جس سے ملک میں تذبذب کی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے پاکستانی اخبار ’دی ڈان‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ پاکستانی الیکشن کمیشن نے قانونی، آئینی اور اصول پر مبنی چیلنجز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تین ماہ میں انتخاب نہیں کرایا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف گزشتہ اتوار کو پارلیمنٹ میں پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کے خارج ہونے کے کچھ ہی منٹوں بعد عمران خان نے تین مہینے کے اندر انتخاب کرانے کا مشورہ دے کر اپوزیشن کو حیران کر دیا تھا۔ اس کے بعد عمران خان نے پاکستانی صدر عارف علوی سے سفارش کر 342 رکنی نیشنل اسمبلی تحلیل کروا دی تھی۔


پاکستان میں انتخاب کرائے جانے سے متعلق انتخابی کمیشن کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ اس کی تیاریوں کے لیے کم از کم چھ ماہ کا وقت چاہیے کیونکہ کچھ علاقوں میں نئے سرے سے حد بندی ہونی ہے۔ خصوصاً خیبر پختونخوا علاقہ میں جہاں سیٹیں بڑھی ہیں اور ضلع و علاقوں کے حساب سے ووٹر لسٹ کو اَپ ڈیٹ کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ افسر نے یہ بھی بتایا کہ حد بندی ایک وقت لینے والا عمل ہے، جہاں اعتراض درج کرانے کی درخواست دینے کے لیے بھی ایک مہینے کا اضافی وقت چاہیے۔ افسر کے مطابق انتخاب کرانے کے لیے مواد خریدنا، بیلٹ پیپرس کا انتظام اور پولنگ اسٹاف کی تقرری و ٹریننگ بھی چیلنجنگ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔