اب ہوائی جہاز کی طرح ٹرین میں بھی ’بلیک باکس‘ لگانے کا منصوبہ

ریلوے کے مطابق یہ لوکو پائلٹ کے کیبن اور لوکل ٹرینوں کے موٹرمین کیبن کو کریو وائس اور ویڈیو ریکارڈنگ سسٹم سے لیس کرنے کی شروعات ہے۔

ریل، تصویر آئی اے این ایس
ریل، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

انڈین ریلوے نے اب ہوائی جہاز کے طرز پر ٹرینوں میں بھی ’بلیک باکس‘ تکنیک کا استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پائلٹ پروجیکٹ کے تحت اس کی شروعات ممبئی کی لوکل ٹرین سے کی جائے گی تاکہ مسافروں کی سیکورٹی کو مزید پختہ کیا جا سکے۔

ٹرین حادثوں کو روکنے کے لیے ریلوے نے یہ قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہوائی جہاز کی طرح ’بلیک باکس‘ کو لمبی دوری کی ٹرینوں کے انجن میں لگایا جائے گا۔ ٹرین کے سی وی وی آر سسٹم میں ریکارڈ ہوگا اور جیسے کسی طیارہ حادثہ کے وقت بلیک باکس سے مدد ملتی ہے، اسی طرح کسی بھی طرح کے حادثہ یا ایمرجنسی حالات میں ٹرین کے اس سسٹم سے ریلوے کو مدد مل سکے گی۔


ریلوے کے مطابق یہ لوکو پائلٹ کے کیبن اور لوکل ٹرینوں کے موٹرمین کیبن کو کریو وائس اور ویڈیو ریکارڈنگ سسٹم سے لیس کرنے کی شروعات ہے۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ بوگی کے باہر بھی سیکورٹی کے لحاظ سے حادثے کے بعد مدد کے لیے سی سی ٹی وی اور آڈیو ویزوئل تکنیک لگائی جائے گی۔ ممبئی لوکل میں لاکھوں لوگ ایک دن میں سفر کرتے ہیں۔ اگر مستقبل میں کوئی حادثہ ممبئی لوکل میں ہوتا ہے تو حادثہ یا ایمرجنسی حالت میں اس سسٹم سے ریلوے کو مدد ملے گی۔ اس تکنیک کی مدد سے ریل حادثہ ہونے پر اصل سبب کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ سفر کے دوران پٹریوں پر کسی بھی طرح کا حادثہ ہونے اور سگنل پر نظر رکھنے کے لیے لوکوموٹیو کے باہر سی وی وی آر ایس سے لیس کیمرے لگائے گئے ہیں۔ یہ مشین ٹرین کی اسپیڈ کو ریکارڈ کرتا ہے۔ اگر لوکو پائلٹ نے ٹرین کو مقررہ رفتار سے تیز چلایا ہوگا یا سگنل پر اسپیڈ کا دھیان نہیں رکھا ہوگا تو اس کی جانکاری ریکارڈ کی جا سکے گی۔ عام طور پر مقررہ اسپیڈ بڑھنے پر ہی ٹرین پٹری سے اترتی ہے۔ اس لیے حادثے کی صورت میں اسپیڈ کی بنیاد پر ڈرائیور کی غلطی ہے یا نہیں، اس کا پتہ لگایا جا سکے گا۔ اس سسٹم کے لگنے سے مسافروں کا سفر مزید محفوظ ہو سکے گا۔ اس سسٹم کو لگانے کے لیے بجٹ میں ریلوے کو 2.30 کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔


حالانکہ ملک میں ریل حادثات پر لگام لگانے کے لیے ہندوستانی ریلوے اب مسافروں کے محفوظ سفر کے لیے تکنیک ’کوچ‘ کو بھی لے کر آئی ہے، جس کا ہدف ہے کہ دس ہزار سالوں میں کوئی ایک غلطی کا ہی امکان ہے۔ ریلوے سیکورٹی کے لیے ’کوچ‘ عالمی سطحی تکنیک ہے۔ اس کے تحت دو ہزار کلومیٹر کے ریل نیٹورک کو لایا جائے گا۔ اس کوچ سے ٹرین کی رفتار میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ حادثات کو بھی روکا جا سکے گا۔ غور طلب ہے کہ ’کوچ‘ ایک سودیشی تکنیک ہے، یعنی ہندوستان میں ہی تیار کیے گئے ہیں۔ اسے حکومت ہند کے سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ سسٹم نے تیار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔