یوم جمہوریہ پر بنگال کی جھانکی کو شامل نہ کرنا ریاست کے عوام کی توہین: ادھیر رنجن چودھری
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ میں مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے مایوس اور حیران ہوں۔ یہ فیصلہ بنگال کے لوگوں، بنگال کے ثقافتی ورثے اور عظیم نیتا جی سبھاش چندر بوس کی توہین ہے۔
کلکتہ: مغربی بنگال کانگریس کے صدر و لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ قومی راجدھانی میں یوم جمہوریہ کی تقریب میں مغربی بنگال کی جھانکی کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ میرے علم میں ہے کہ ریاستی حکومت نے یوم جمہوریہ کے موقع پر نیتا جی سبھاش چندر بوس اور آئی این اے کے ساتھ ایک جھانکی بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، مگر وزارت دفاع نے اس کی منظوری نہیں دی۔
مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے یوم جمہوریہ کے موقع پر مغربی بنگال میں کوئی جھانکی نہیں بھیج رہا ہے۔ ہر سال یوم جمہوریہ کے موقع پر دارالحکومت کی شاہراہوں پر پریڈ کے بعد مختلف ریاستوں کے خوب صورت جھانکی دیکھی جاتی ہے۔ وزارت دفاع کی خصوصی کمیٹی نے جھانکی پر فیصلہ کرتی ہے۔ ریاستی حکومت نے یوم جمہوریہ پر نیتا جی سبھاش چندر بوس اور آئی این اے کے ساتھ ایک جھانکی بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن ذرائع کے مطابق وزارت دفاع نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔
ادھیر رنجن چودھری نے لکھا ہے کہ’’مغربی بنگال حکومت نے 26 جنوری کو ہمارے ثقافتی ورثے، نیتا جی کی سوانح حیات اور جدوجہد آزادی میں ان کے کردار کے لیے ایک جھانکی بھیجنے کی پیشکش کی تھی۔ لیکن مرکزی حکومت نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ میں مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے مایوس اور حیران ہوں۔ یہ فیصلہ بنگال کے لوگوں، بنگال کے ثقافتی ورثے اور عظیم نیتا جی سبھاش چندر بوس کی توہین ہے۔ لہذا، میں مرکزی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ جھانکی کے حوالے سے ریاستی حکومت کی اس تجویز پر نظر ثانی کرے۔
خیال رہے کہ 2021 کے یوم جمہوریہ کے موقع پر بھی مرکزی حکومت نے کنیا شری، روپا شری، جیسے کئی ترقیاتی منصوبوں پر مبنی جھانکی بھیجنے کی ریاستی حکومت کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔