نتیش حکومت کو ہائی کورٹ سے جھٹکا، ریزرویشن کا دائرہ 65 فیصد کرنے کا حکم منسوخ

بہار میں ریزرویشن کا دائرہ بڑھانے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے ریزرویشن کا دائرہ 50 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو منسوخ کر دیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بہار میں ریزرویشن کا دائرہ بڑھانے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ ہائی کورٹ نے ریزرویشن کا دائرہ 50 فیصد سے بڑھا کر 65 فیصد کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کو منسوخ کر دیا ہے۔

پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی بنچ نے تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں میں ایس سی، ایس ٹی، ای بی سی اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ریاستی حکومت کے 65 فیصد ریزرویشن کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا۔ عدالت نے ریاستی حکومت کی طرف سے لائے گئے قانون کو منسوخ کرنے کا حکم دیا ہے۔

عرضی گزار گورو کمار اور دیگر کی طرف سے دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کرنے کے بعد 11 مارچ کو فیصلہ محفوظ رکھا گیا تھا، جس پر پٹنہ ہائی کورٹ نے آج اپنا فیصلہ سنایا۔


بہار حکومت نے گزشتہ سال کے آخر میں اسمبلی میں ریاست کے معاشی اور تعلیمی اعداد و شمار پیش کیے تھے۔ حکومت نے یہ بھی بتایا کہ ریاست کی سرکاری ملازمتوں میں ہر طبقے کا کتنا حصہ ہے۔ بہار میں عام زمرے کی آبادی 15 فیصد ہے اور سب سے زیادہ 6 لاکھ 41 ہزار 281 لوگوں کے پاس سرکاری ملازمتیں ہیں۔ ملازمتوں کے معاملے میں 63 فیصد آبادی کے ساتھ پسماندہ طبقہ دوسرے نمبر پر ہے۔ پسماندہ طبقات کے پاس کل 6 لاکھ 21 ہزار 481 نوکریاں ہیں۔

تیسرے نمبر پر 19 فیصد کے ساتھ درج فہرست ذات ہے۔ ایس سی زمرہ میں 2 لاکھ 91 ہزار 4 نوکریاں ہیں۔ ایک فیصد سے کم آبادی والے شیڈولڈ ٹرائب کے زمرے میں سب سے کم سرکاری نوکریاں ہیں۔ اس زمرے میں کل 30 ہزار 164 سرکاری نوکریاں ہیں۔ درج فہرست قبائل کی آبادی 1.68 فیصد ہے۔


خیال رہے کہ اس وقت ملک میں 49.5 فیصد ریزرویشن ہے۔ او بی سی کو 27 فیصد، ایس سی کو 15 فیصد اور ایس ٹی کو 7.5 فیصد ریزرویشن ملتا ہے۔ اس کے علاوہ اقتصادی طور پر پسماندہ عام زمرے کے لوگوں کو بھی 10 فیصد ریزرویشن ملتا ہے، اسی حساب سے ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ تاہم، نومبر 2022 میں سپریم کورٹ نے اقتصادی طور پر پسماندہ عام زمرے کے لوگوں کو ریزرویشن دینے کا جواز پیش کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ یہ کوٹہ آئین کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان نہیں پہنچاتا، اس سے پہلے بہار میں بھی ریزرویشن کی حد صرف 50 فیصد تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Jun 2024, 12:11 PM