نئے مجرمانہ قوانین ملک میں ’پولیس راج‘ کی بنیاد رکھیں گے، ان کا تجزیہ ہونا چاہیے: منیش تیواری
منیش تیواری نے کہا کہ یہ قوانین اس وقت پاس کیے گئے جب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے 146 اراکین کو معطل کیا گیا تھا، یہ قوانین پارلیمنٹ کے اجتماعی اتفاق کو ظاہر نہیں کرتے، ان میں کئی خامیاں ہیں۔
کانگریس رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے پیر کے روز لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یکم جولائی سے نافذ تین نئے مجرمانہ قوانین ملک میں پولیس راج والا ماحول پیدا کر دیں گے، اس لیے ان پر پارلیمنٹ میں اور جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی میں پھر سے غور و خوض ہونا چاہیے۔ منیش تیواری نے کہا کہ یکم جولائی سے انڈین جیوڈیشیل کوڈ سمیت تینوں نئے مجرمانہ قوانین نافذ ہو گئے ہیں۔ فوجداری قوانین کے اس عمل سے ملک میں ’پولیس راج‘ آ جائے گا۔
منیش تیواری کا کہنا ہے کہ ’’قانون کی دو متوازی طریقے بنا دیے گئے ہیں۔ 30 جون سے پہلے درج معاملوں میں پرانے قوانین کے تحت فیصلہ ہوگا، یکم جولائی سے درج معاملوں میں نئے قوانین کے تحت فیصلہ ہوگا۔ ہندوستان کی عدلیہ میں 3.4 کروڑ معاملے زیر التوا ہیں اور بیشتر فوجداری معاملے ہیں۔ نئے طریقہ کار سے عدلیہ میں عجیب و غریب حالات پیدا ہونے والے ہیں۔‘‘
منیش تیواری نے کہا کہ تینوں قوانین اس وقت پاس کیے گئے جب پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے 146 اراکین کو معطل کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ قوانین اس ایوان کے اور راجیہ سبھا کے اجتماعی اتفاق کو ظاہر نہیں کرتے اور ان میں کئی خامیاں ہیں۔ ان تینوں قوانین کا پھر سے تجزیہ ہو، انھیں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا جائے اور پھر ایوان میں لایا جائے۔‘‘
منیش تیواری نے دعویٰ کیا کہ نئے قوانین کے ذریعہ سے شہری آزادی پر حملہ ہوگا، ہتھکڑیاں واپس آ جائیں گی اور پچھلے دروازے سے غداریٔ وطن کا قانون واپس لایا گیا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کسی بھی حکومت کی تشخیص قومی سیکورٹی، معاشی ترقی، اداروں کی خود مختاری، بین الاقوامی رشتے اور فرقہ وارانہ خیر سگالی کے پانچ نکات پر ہوتی ہے، اور افسوسناک بات ہے کہ پانچوں نکات پر بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت ناکام رہی ہے۔
منیش تیواری نے قومی سیکورٹی کے موضوع پر کہا کہ امید ہے حکومت اس بحث کے جواب میں بتائے گی کہ ہندوستان کی کتنی زمین چین کے قبضے میں ہے اور اسے کب خالی کرایا جائے گا۔ تیواری نے ملک میں بے روزگاری کا بھی ایشو اٹھایا اور کہا کہ 2014 میں حکومت میں آنے سے قبل بی جے پی نے ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا، اس لیے حکومت بتائے کہ گزشتہ 10 سال میں کون سی 20 کروڑ ملازمتیں دی گئیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔