پارلیمنٹ میں راہل گاندھی نے جیسے ہی شیو کی تصویر اٹھائی گھوم گیا کیمرہ، کانگریس نے کہا ’دیکھیے جادو‘
راہل گاندھی پر ہندوؤں کی توہین کا الزام لگا تو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ راہل کبھی بھی ہندوؤں کی توہین نہیں کر سکتے، انہوں نے ایوان میں بہت واضح طور پر بات کی ہے۔
پارلیمانی اجلاس کے دوران کانگریس نے ایک بار پھر پارلیمنٹ میں کیمرے کا معاملہ اٹھایا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے کانگریس نے ایوان میں راہل گاندھی کے خطاب کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی راہل گاندھی شیو کی تصویر ہاتھ میں اٹھاتے ہیں، کیمرے ان کی جانب سے گھوم کر لوک سبھا اسپیکر اوم برلا پر مرکوز ہو جاتا ہے۔
اس ویڈیو کو ’ایکس‘ پر شیئر کرتے ہوئے کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’پارلیمنٹ میں کمیرہ کیسے چلتا ہے، دیکھئے جادو‘‘۔ واضح رہے کہ راہل گاندھی نے ایوان میں شیو کی تصویر دکھا کر حکمراں جماعت پر سخت حملہ کیا تھا۔ شیو کے ’ابھئے مدرا‘ کے حوالے سے راہل گاندھی نے کہا تھا کہ یہ ہمیں بے خوفی سکھاتا ہے مگر خود کو ہندو کہنے والے ڈر اور خوف پھیلا رہے ہیں۔ اس پر حکمراں جماعت نے اعتراض کیا اور کہا کہ راہل گاندھی نے ہندوؤں کی توہین کی ہے۔ اس اعتراض پر راہل گاندھی نے سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہندو کا مطلب صرف بی جے پی اور آر ایس ایس ہی نہیں ہوتا۔
اس سے قبل پارلیمنٹ کے اسی مانسون اجلاس کے دوران کانگریس نے پارلیمنٹ کی سنسد ٹی وی پر جانبداری کا الزام عائد کیا تھا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے 27 جون کو ’ایکس‘ پر اعداد وشمار کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کیا تھا جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ کی تقریر کے دوران پی ایم مودی کو 73 بار سنسد ٹی وی پر دکھایا گیا جبکہ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو محض 6 بار۔
بہرحال، حکمراں جماعت کے ذریعے راہل گاندھی پر ہندوؤں کی توہین کے الزام کا کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی جواب دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کبھی بھی ہندوؤں کی توہین نہیں کر سکتے۔ انہوں نے ایوان میں بہت واضح طور پر اپنی بات رکھی ہے۔ انھوں نے بی جے پی اور بی جے پی لیڈران کے بارے میں بات کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر راہل گاندھی کی تقریر سننے کے لیے پرینکا گاندھی پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچی تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔