ممبئی: دھاراوی میں آف لائن امتحان کے خلاف طلباء کا پرزور احتجاج، حالات کشیدہ

ریاستی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڈ کا کہنا ہے کہ دسویں اور بارہویں بورڈ کے آف لائن امتحان لینے کا فیصلہ ماہرین تعلیم کے مشورے کے بعد کیا گیا ہے۔

امتحان، علامتی تصویر آئی اے این ایس
امتحان، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

محی الدین التمش

ممبئی: ممبئی کے دھاراوی علاقہ میں طلباء کے احتجاج میں تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد یہاں کے حالات قابو میں ہیں اور امن قائم ہے، لیکن کشیدگی ہنوز برقرار ہے کیونکہ سوشل میڈیا پر اس معاملہ میں وکاس پاٹھک عرف ہندوستانی بھاؤ کی حمایت میں ایک مرتبہ پھر احتجاج کا انتباہ دیا گیا ہے، جس کے پیش نظر ممبئی پولیس الرٹ ہوگئی ہے اور دھاراوی کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

دھاراوی علاقے میں پولیس وین کے ساتھ حفاظتی دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ ممبئی میں طلباء کا اچانک اتنا بڑا مجمع جمع کرنے کے پیچھے کون لوگ تھے اور اس کے پس پشت کون سی طاقت کارفرما تھی، پولیس اس کی بھی تفتیش میں مصروف ہے کیونکہ حالات اب بھی کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ آف لائن امتحان کے خلاف ہندوستانی بھاؤ نے طلباء کے احتجاج کی حمایت کی تھی اس معاملہ میں اقرار خان اور ہندوستانی بھاؤ کو گرفتار کیا گیا ہے۔


ہندوستانی بھاؤ کو پرتشدد واقعات کا ذمہ دار قراردیا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے ہی طلبا کو جمع ہونے کے لئے سوشل میڈیا کی معرفت اکسایا تھا اور ان کے ورغلانے پر ممبئی ہی نہیں بلکہ ناگپور اور ریاست کے دیگر علاقوں میں احتجاج کے لئے مظاہرین جمع ہوئے تھے، ان مظاہرین نے ناگپور میں بھی تشدد کو انجام دیا تھا، جس کے بعد اب ناگپور میں بھی ہندوستانی بھاؤ پر مقدمہ قائم کیا گیا ہے، ناگپور پولیس بھی اس کی تحویل حاصل کرے گی۔

ممبئی میں سوشل میڈیا پر پولیس کی نظر ہے اور ہندوستانی بھاؤ کے اکاؤنٹ پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ہندوستانی بھاؤ نے اس سے قبل کتنے ویڈیو تیار کئے ہیں اور اس ویڈیو کے کتنے فالووور ہیں اور کتنے طلباء اس کے رابطے میں تھے، اس احتجاجی مظاہرہ میں کوئی تنظیم بھی شریک تھی یا سیاسی جماعت ان کی پس پردہ حمایت کر رہی تھی ان تمام نکات پر تفتیش جاری ہے۔


ممبئی دھاراوی میں احتجاج کے دوران پر تشدد واقعہ کے بعد اب پولیس نے اپیل کی ہے کہ والدین اپنے بچوں اور طلباء پر نظر رکھیں کہ وہ سوشل میڈیا کا استعمال کیسے کرتے ہیں اور کس کو اکاؤنٹ پر فالو کرتے ہیں، ڈی سی پی پرنیہ اشوک نے بتایا کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بالغ ہی پہلے اکاؤنٹ کھولا کرتے تھے لیکن اب 16 سے 15 سال کے بچوں کے بھی اکاؤنٹ انسٹا گرام ٹوئٹر اور فیس بک پر ہیں یہ بچے ان اکاؤنٹ میں کس کو فالو کر تے ہیں کیا وہ کسی اشتعال انگیزی میں ملوث تو نہیں ہیں۔ متنازع شخصیت سے طلباء کو دور رہنے کی ضرورت ہے۔

حکومت مہاراشٹر میں وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ نے احتجاج کے بعد اپنا موقف واضح. کرتے ہوئے کہا کہ دسویں اور بارہویں بورڈ کے امتحان کا آف لائن امتحان لینے کا فیصلہ ماہرین تعلیم کے مشورے سے لیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دسویں اور بارہویں جماعت کے تقریباً پندرہ لاکھ طلباء ہر سال بورڈ امتحان دیتے ہیں اور اس کے لئے وہ تین ماہ قبل سے ہی تیاریاں شروع کر دیتے ہیں۔ ایسے میں امتحان کے طریقہ کار میں تبدیلی طلباء میں کنفیوزن پیدا کرے گی۔


گائیکواڑ نے کہا کہ وہ طلباء کے مسائل کو سننے اور انہیں حل کرنے کے لئے تیار ہیں۔ مہاراشٹر وکاس آگھاڑی کی حکومت طلباء کے مسائل کے حل کے لئے موجود ہے ایسے میں طلباء کو سڑکوں پر احتجاج کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے امتحان کو اس طرح متعین کیا ہے کہ اگلا تعلیمی سال متاثر نہ ہو پائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔