ممبئی شمال مغرب لوک سبھا سیٹ کا تنازعہ مزید گہرایا، ای وی ایم سے جڑا موبائل فون استعمال کرنے پر ایف آئی آر درج

لوک سبھا انتخابات کی ووٹنگ کے دوران گنتی کے مرکز کے اندر فون کا استعمال کرنے پر رویندر وائیکر کے رشتہ دار منگیش پنڈیلکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ موبائیل فون ای وی ایم کے او ٹی پی کا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>رویندر وائیکر/&nbsp; تصویر سوشل میڈیا</p></div>

رویندر وائیکر/ تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے مرکز میں موبائیل فون استعمال کرنے پر ممبئی شمال مغرب لوک سبھا سیٹ سے نو منتخب رکن پارلیمنٹ روندر وائیکر کے رشتہ دار کے خلاف ایف آئی درج کی گئی ہے۔ شیوسینا ایکناتھ شندے گروپ کے امیدوار روندر وائیکر کو اس سیٹ پر محض 48 سیٹوں سے کامیابی ملی ہے جس پر نتائج کے بعد سے تنازعہ جاری ہے۔ وائیکر کے رشتہ دار کے خلاف درج ہونے والی اس ایف آئی آر کے بعد یہ تنازعہ مزید بڑھ سکتا ہے۔

یہ ایف آئی روندر وائیکر کے سالے منگیش پنڈیلکر کے خلاف ونرائی پولیس اسٹیشن میں درج ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق رویندر وائیکر کے رشتہ دار منگیش پنڈلکر کے خلاف بدھ کو ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے جس نے 4 جون کو گورگاؤں میں عام انتخابات کے نتائج کے اعلان کے دوران کاؤنٹنگ سینٹر کے اندر مبینہ طور پر فون کا استعمال کیا تھا۔ ونرائی پولس کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ منگیش پنڈیلکر ای وی ایم مشین سے جڑے فون کا استعمال کر رہے تھے۔

پولیس نے مزید کہا ہے کہ یہ موبائل فون ای وی ایم مشین کو کھولنے کے لیے او ٹی پی بنانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ ونرائی پولیس نے الیکشن کمیشن کے پولنگ اہلکار دنیش گورَو کے ساتھ منگیش پنڈیلکر کو سی ٹی پی سی 41 اے کے تحت نوٹس بھیجا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے موبائل فون کو فارنسک لیب بھجوا دیا ہے تاکہ موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ فون پر موجود فنگر پرنٹس بھی لیے جا رہے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ 4 جون کو نیسکو سینٹر میں ممبئی نارتھ ویسٹ لوک سبھا حلقہ کے ووٹوں کی گنتی کے دوران پیش آیا۔


نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز’ نے ’مڈ ڈے‘ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ونرائی پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر رام پیارے راج بھر نے کہا کہ ہم نے موبائل فون کو فارنسک لیب میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کی بھی جانچ کر رہے ہیں کہ آیا موبائل فون کا استعمال کسی اور وجہ سے تو نہیں کیا گیا تھا۔ ہم نے دیگر امیدواروں کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں اور ملزم منگیش پنڈیلکر اور پولنگ ورکر دنیش گورو کو بھی نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ انہیں جانچ کے لیے پولیس اسٹیشن آنا ہوگا۔ ابھی تک وہ تفتیش تعاون کر رہے ہیں لیکن لیکن اگر وہ آگے تعاون نہیں کریں گے تو ہم ان کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کر یں گے۔

واضح رہے کہ اس الیکشن میں رویندر وائیکر نے ممبئی شمال مغرب لوک سبھا سیٹ سے شیوسینا-یو بی ٹی اور مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار امول کرتیکر کو صرف 48 ووٹوں سے شکست دی۔ پہلے کرتیکر کو اس سیٹ پر ایک ووٹ سے فاتح قرار دیا گیا تھا، لیکن دوبارہ گنتی پر وائیکر 48 ووٹوں سے جیت گئے۔ رویندر وائیکر کو 4 لاکھ 52 ہزار 644 ووٹ ملے ہیں۔ وہیں امول کیرتیکر کو 4 لاکھ 52 ہزار 596 ووٹ ملے ہیں۔

اس معاملے پر شیو سینا-یو بی ٹی کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ یہ بڑے پیمانے پر کی گئی دھوکہ دہی ہے لیکن پھر بھی الیکشن کمیشن سوتا رہتا ہے۔ ہیرپھیر کرنے والے کامیاب رکن پارلیمنٹ کا رشتہ دار گنتی کے مرکز پر ایک موبائیل فون لے کر گیا تھا، جس میں ای وی ایم مشین کو کھولنے کی صلاحیت تھی۔ اگر الیکش کمیشن آف انڈیا نے اس میں مداخلت نہیں کی تو چنڈی گڑھ میئر الیکشن کے بعد سب سے بڑا انتخابی نتیجہ گھوٹالہ ہوگا اور یہ لڑائی عدالت میں لڑی جائے گی۔ اس بے شرمی کی سزا ملنی چاہئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔