ممبئی ہورڈنگ حادثہ: اموات کی تعداد 14 ہو گئی، 74 افراد زخمی، قوانین کی خلاف ورزی کا الزام

ہورڈنگ کا سائز تقریباً 17040 مربع فٹ تھا اور اس کا ذکر لمکا بک آف ریکارڈز میں بھی سب سے بڑے بل بورڈ کے طور پر کیا گیا تھا۔ بی ایم سی کا کہنا ہے کہ بورڈ اس کی اجازت کے بغیر نصب کیا گیا تھا

<div class="paragraphs"><p>ممبئی میں ہورڈنگ گرنے سے حادثہ / Getty Images</p></div>

ممبئی میں ہورڈنگ گرنے سے حادثہ / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: عروس البلاد شہر ممبئی کے گھاٹ کوپر علاقہ میں پیر کے روز آندھی طوفان کے درمیان ایک بڑا ہورڈنگ گرنے سے جان گنوانے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 14 ہو گئی۔ حادثہ میں کم از کم 74 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے ہورڈنگ کے نیچے پھنسے لوگوں کو بچانے کے لیے رات بھر ریسکیو آپریشن کیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ ہورڈنگ میونسپل کارپوریشن کی اجازت کے بغیر نصب کیا گیا تھا۔

یہ ہورڈنگ پنت نگر میں ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے کے کنارے واقع ایک پٹرول پمپ پر گرا جہاں بہت سے لوگ موجود تھے۔ یہ ہورڈنگ تقریباً 17040 مربع فٹ سائز کا تھا اور اس کا ذکر لمکا بک آف ریکارڈز میں بھی سب سے بڑے بل بورڈ کے طور پر کیا گیا تھا۔ بی ایم سی کے مطابق، اس مقام پر چار ہورڈنگز تھے اور ان سبھی کو اے سی پی (انتظامیہ) نے کمشنر آف پولیس (ممبئی ریلوے) کے لیے منظور کیا تھا۔ بی ایم سی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایجنسی/ریلوے نے ہورڈنگ لگانے سے پہلے بی ایم سی سے کوئی اجازت/این او سی نہیں لی تھی۔‘‘


بل بورڈ بنانے والی ایجنسی میسرز ایگو میڈیا کے خلاف شکایت درج کرائی گئی جس کے بعد بی ایم سی نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ بی ایم سی نے کہا ہے کہ اس کی طرف سے زیادہ سے زیادہ 40 مربع فٹ کے ہورڈنگ لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم گرنے والے ہورڈنگ کا سائز 120 مربع فٹ تھا۔ بی ایم سی نے ایجنسی (ایم ایس ایگو) کو نوٹس جاری کیا ہے کہ اسے منظوری نہیں دی گئی ہے، اس لئے اپنے تمام ہورڈنگز کو فوری طور پر ہٹائے۔

بی ایم سی ہیڈکوارٹر میں ڈیزاسٹر کنٹرول روم کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی نے کہا، ’’یہ ایک غیر قانونی ہورڈنگ تھا۔ جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا، وہاں ریلوے کی زمین پر چار ہورڈنگز لگائے گئے تھے اور ان میں سے ایک گر گیا ہے۔ بی ایم سی ایک سال سے ہورڈنگس لگانے پر اعتراض کر رہی تھی۔‘‘


انہوں نے کہا، ’’چھیدا نگر جنکشن کے قریب آٹھ درختوں کو زہر دیا گیا تھا تاکہ ہورڈنگ پوری طرح سے نظر آئے۔ اس سلسلے میں بی ایم سی نے 19 مئی 2023 کو ایف آئی آر درج کرائی تھی۔‘‘

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے پیر کو جائے حادثہ پر پہنچ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 5 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم کا اعلان کیا اور کہا کہ زخمیوں کے علاج کے اخراجات ریاستی حکومت برداشت کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔