دہلی یونیورسٹی میں آئندہ سیشن سے بند ہو جائے گا ایم فل نصاب
ماہرین تعلیم کا ماننا ہے کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ این ای پی 2020 میں ایم فل بند کر دیا گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ایم فل والے طلبا نے اکثر پی ایچ ڈی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
دہلی یونیورسٹی نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے سبھی ایم فل پروگراموں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی یونیورسٹی نے واضح کیا ہے کہ اب آئندہ تعلیمی سیشن سے ایم فل میں داخلہ نہیں ہوگا۔ دراصل نئی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے التزامات کے مطابق مرکزی وزارت تعلیم بھی چاہتا ہے کہ مختلف یونیورسٹیز ایم فل نصاب کو ختم کریں۔ غور طلب ہے کہ پی ایچ ڈی اور ایم فل دونوں ہی تحقیق و ریسرچ سے جڑے ہوئے نصاب ہیں۔ حالانکہ پی ایچ ڈی کے برعکس ایم فل ایک قلیل مدتی تحقیقی ڈگری ہے۔
دہلی یونیورسٹی کی ریسرچ کونسل نے اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ تعلیمی سال یعنی 23-2022 سیشن سے ایم فل نصاب بند کر دیا جائے گا۔ کونسل کے چیئرمین کے مطابق یہ فیصہ یونیورسٹی کی ایگزیکٹیو کونسل کے ذریعہ پاس کیا جا چکا ہے اور نئی تعلیمی پالیسی کے التزامات کے مدنظر ایم فل نصاب کو بند کیا جا رہا ہے۔
دہلی یونیورسٹی کے اس سرکلر سے صاف ہے کہ این ای پی کے تحت اب ایم فل بند کر دیا جائے گا۔ ماہرین تعلیم کا ماننا ہے کہ ایم فل والے طلبا نے پی ایچ ڈی میں بہتر کارکردگی کی ہے۔ اس ڈگری کو سسٹم کی کسی حیاتیاتی ضرورت کے سبب نہیں بلکہ نئی تعلیمی پالیسی کے التزامات کے سبب بند کیا جا رہا ہے۔
دہلی یونیورسٹی اکیڈمک کونسل کے رکن متھن راج دھوسیا نے کہا کہ یونیورسٹی کا یہ فیصلہ کچھ ایسا ہے جیسے یا تو پی ایچ ڈی کرنے کے لیے پرعزم ہوں یا بغیر ریسرچ ڈگری کے بنے رہیں۔ این ای پی جو پسند کے اشتہار پر چل رہا ہے، طلبا کے حقیقی متبادل کو چھین رہا ہے۔ بغیر مفید پس منظر والے طلبا، خصوصی طور سے خواتین، ایم فل کو ایک تحقیقی ڈگری کی شکل میں دیکھتے تھے، جسے وہ تعلیمی امور کی طرف جانے سے پہلے کر سکتے تھے۔
متھن راج دھوسیا نے کہا کہ ایم فل کورس نے کئی نسلوں سے دہلی یونیورسٹی اور ہندوستانی یونیورسٹیز میں مضبوط نصابی عمل اور اعلیٰ تحقیق کے تعارف کے ذریعہ سے ریسرچ صلاحیت پیدا کرنے میں اہم کردار نبھایا ہے۔ ایم فل ریسرچ کی ڈگری اپنے آپ میں ایک الگ ڈگری رہی ہے۔ یہ ماسٹر ڈگری سے اوپر ہے، یہ بے حد افسوسناک ہے کہ این ای پی 2020 نے ایم فل کو بند کر دیا ہے۔
دہلی یونیورسٹی اکیڈمک کونسل کے رکن رہے پروفیسر دیو کمار نے اس موضوع پر کہا کہ دہلی یونیورسٹی، جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے کچھ چنندہ ملک کی معروف یونیورسٹیوں میں ایم فل کا کورس دہائیوں سے چل رہا تھا۔ اس کورس نے اپنے وقار، معیار اور اقدار کو قائم اور ثابت کیا ہے۔ بڑے تحقیقی کاموں اور پی ایچ ڈی کی تحقیق میں طلبا کو اس سے کافی مدد ملتی تھی۔ اب این ای پی نے اس التزام کو ختم کر دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔