مدھیہ پردیش: وزیر داخلہ نروتم مشرا نے اسمبلی میں نازیبا زبان کا کیا استعمال، حزب مخالف کو کتاب پھینک کر مارا!

حزب مخالف لیڈر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ پارلیمانی امور کے وزیر نروتم مشرا کا رویہ غیر اخلاقی ہے، اسمبلی کی تاریخ میں حزب مخالف لیڈر کے اوپر اس طرح کا حملہ کیا جانا انتہائی بے عزتی والا ہے۔

مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا / آئی اے این ایس
مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

شیوراج حکومت کے وزراء اپنے بیانات اور خراب رویوں کو لے کر ہمیشہ سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اس درمیان مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا پر کانگریس لیڈر نے ایک سنگین الزام عائد کیا ہے۔ اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر گووند سنگھ نے جمعہ کے روز کہا کہ نروتم مشرا نے نازیبا زبان کا استعمال کرتے ہوئے غصے میں آ کر کتاب (مدھیہ پردیش اسمبلی کارروائی و انتظام سے متعلق اصول کا کتابچہ) میرے اوپر پھینک کر مارا جو کہ میرے ٹیبل کے سامنے آ کر گری۔

دراصل اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے پانچویں دن بھی خوب ہنگامہ ہوا۔ کانگریس نے اسمبلی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی تو وہیں حزب مخالف لیڈر گووند سنگھ نے پارلیمانی امور کے وزیر نروتم مشرا پر کتاب پھینک کر مارنے کا الزام لگایا۔ کانگریس رکن اسمبلی جیتو پٹواری کو بجٹ اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے ملتوی کیے جانے سے پوری پارٹی متحد ہو گئی ہے۔


ریاستی صدر کمل ناتھ کی موجودگی میں پارٹی اراکین اسمبلی کی میٹنگ میں اسمبلی اسپیکر گریش گوتم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا فیصلہ ہوا تھا، اسی کے مطابق جمعہ کو کانگریس نے ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جس پر خوب ہنگامہ ہوا۔ اسی دوران حزب مخالف لیڈر گووند سنگھ نے پارلیمانی امور کے وزیر نروتم مشرا پر کتاب پھینک کر مارنے کا الزام لگایا۔

حزب مخالف لیڈر گووند سنگھ نے اسمبلی کے چیف سکریٹری کو خط لکھ کر کہا کہ 3 مارچ کو ایوان کے اندر کانگریس رکن میری قیادت میں اسپیکر کے خلاف پیش کیے گئے عزائم پر بحث کرائے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اسی دوران پارلیمانی امور کے وزیر نروتم مشرا نے نازیبا کلمات کا استعمال کرتے ہوئے غصے میں آ کر کتاب کو میرے اوپر نشانہ سادھتے ہوئے پھینکی جو کہ میرے ٹیبل کے سامنے آ کر گری۔ حزب مخالف لیڈر نے اپنے خط میں مزید لکھا کہ پارلیمانی امور کے وزیر نروتم مشرا کا رویہ غیر اخلاقی ہے، اسمبلی کی تاریخ میں حزب مخالف لیڈر کے اوپر اس طرح کا حملہ کیا جانا انتہائی بے عزتی والا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔