472 کلو پیاز فروخت کرنے والے کسان کو منافع ملنا تو دور، اپنی جیب سے دینے پڑے 131 روپے
کسان سے پیاز خریدنے والے کاروباری کا کہنا ہے کہ پیاز کا معیار اچھا نہیں تھا اس لیے کسان کو پیاز کی اچھی قیمت نہیں ملی، کاروباری نے کسان سے 1.04 روپے کلو قیمت پر پیاز کی خریداری کی تھی۔
مہاراشٹر میں پیاز کی گرتی ہوئی قیمت ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ لیکن یہ حال صرف مہاراشٹر میں ہی نہیں ہے، گجرات کی بھی کچھ ایسی ہی حالت ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راجکوٹ کا رہنے والا ایک کسان پیاز فروخت کرنے کے لیے جب منڈی گیا تو اسے کچھ بھی منافع نہیں ملا۔ بلکہ اسے اپنی جیب سے ہی پیسے خرچ کرنے پڑ گئے۔
راجکوٹ کے جس کسان کے ساتھ یہ معاملہ پیش آیا ہے اس کا نام جمان بھائی مدھانی کلاوڑ ہے۔ وہ دھوترپور گاؤں کا رہنے والا ہے اور راجکوٹ واقع منڈی میں پیاز فروخت کرنے کے لیے گیا تھا۔ جمان بھائی کا کہنا ہے کہ منڈی میں پیاز فروخت کرنے کے بعد اسے فائدے کی شکل میں پیاز کاروباری سے ایک بھی روپیہ نہیں ملا، بلکہ 472 کلو پیاز کی 495 روپے قیمت لگائی گئی۔ دوسری طرف ٹرک کا کرایہ، مزدوری اور دیگر خرچ ملا کر 626 روپے ہوتے ہیں۔ جب اس کسان نے پورا حساب کتاب کیا تو پتہ چلا کہ اسے تو اپنی جیب سے ہی 131 روپے دینے پڑے۔
اس معاملے میں کسان سے پیاز خریدنے والے کاروباری کا کہنا ہے کہ پیاز کا معیار اچھا نہیں تھا اس لیے کسان کو پیاز کی اچھی قیمت نہیں ملی۔ کاروباری نے کسان سے 1.04 روپے کلو قیمت پر پیاز کی خریداری کی تھی۔ اب سوشل میڈیا پر پیاز کا بل وائرل ہو رہا ہے۔ خبر پھیلنے کے بعد کانگریس نے بی جے پی حکومت پر شدید حملہ کیا ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ حکومت کسانوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔ ایسے میں پیاز کی کاشت کرنے والے کسانوں کی حالت تشویشناک ہو گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔