موتی لال وورا نے بھی دنیا کو کہا الوداع، کانگریس میں غم و اندوہ کی لہر

موتی لال وورا کا انتقال کانگریس کے لیے ایک ناقابل تلافی خسارہ ہے اور اس کا اعتراف کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا ہے۔

موتی لال وورا، تصویر آئی اے این ایس
موتی لال وورا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل کا انتقال ہوئے ابھی زیادہ دن نہیں گزرے ہیں، اور کانگریس پر ایک بار پھر زبردست غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ 20 دسمبر کو 93 واں یوم پیدائش منانے والے مشہور و معروف سینئر لیڈر موتی لال وورا نے بھی اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ ان کا انتقال 21 دسمبر کو دہلی کے فورٹس-اسکارٹ اسپتال میں ہوا جہاں طبیعت خراب ہونے پر انھیں گزشتہ دن داخل کیا گیا تھا۔

موتی لال وورا کا انتقال کانگریس کے لیے ایک ناقابل تلافی خسارہ ہے اور اس کا اعتراف کانگریس کے سابق صدر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی کیا ہے۔ انھوں نے موتی لال وورا کے انتقال کی خبر پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جو ٹوئٹ کیا ہے اس میں لکھا ہے کہ ’’وورا جی ایک سچے کانگریسی اور بہترین انسان تھے۔ ہم انھیں بہت یاد کریں گے۔ ان کے اہل خانہ اور دوستوں کو میرا پیار اور ہمدردی۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ موتی لال وورا کچھ دن پہلے کووڈ-19 کے بھی شکار ہوئے تھے، لیکن دہلی واقع ایمس میں علاج کے بعد ٹھیک ہو گئے تھے۔ پھر اچانک طبیعت خراب ہونے پر انھیں فورٹس-اسکارٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ موتی لال وورا دو مرتبہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں اور اتر پردیش کے گورنر کی ذمہ داری بھی انھوں نے نبھائی۔ طویل مدت تک وہ کانگریس کے خزانچی رہے تھے اور 2018 میں بڑھتی عمر کے پیش نظر انھیں اس ذمہ داری سے سبکدوش کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سیاست میں آنے سے قبل موتی لال وورا ایک صحافی تھے۔ بعد ازاں جب سیاست میں قدم رکھا تو انھوں نے کانگریس پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی پوری قوت لگا دی۔ موتی لال وورا کا شمار گاندھی فیملی کے وفادار لیڈروں میں ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔