علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صد سالہ تاریخی جلسہ میں پی ایم مودی کی شرکت تنازعہ کا شکار
وزیر اعظم نریندر مودی کے اس صد سالہ پروگرام میں شمولیت کی کوئی مخالفت نہ ہو اس کے لئے بھی خصوصی انتظامات ضلع و یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے ہیں۔
علی گڑھ :علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں صد سالہ تاریخی جلسہ منعقد کیے جانے کے موقع پر پروگرام کو ملک کے وزیر اعظم نریندر دامودار داس مودی خطاب کریں گے، پروگرام کو تاریخی بنانے کے لئے مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے زور شور سے تیاریاں و اقدامات کیے گئے ہیں۔ صد سالہ تاریخی پروگرام 22 دسمبر کو صبح 10 بجے شروع ہوگا و وزیر اعظم مودی اس تقریب کو مہمان خصوصی کے طور پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ خطاب کریں گے۔ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے تمام طلباء، ملازمین و علیگ برادری سے اس صد سالہ تاریخی پروگرام کو کامیاب بنائے جانے کی پرزور اپیل کی گئی ہے۔ لیکن سچ تو یہ ہے کہ پی ایم مودی کی اس تقریب میں شرکت کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی تنازعہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ کئی لوگ اس طرح کے اقدام کی مخالفت میں آواز بلند کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی جانب سے ایک صد سالہ تاریخ کو رقم کیے جانے کے سبب پرانی چنگی پر بنے راستے پر ایک سینٹینریگیٹ بھی تعمیر کیا گیا ہے، اس کا افتتاح اکتوبر ماہ میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ فیتہ کاٹ کر مرکزی وزیر برائے تعلیم رمیش پوکھریال نشنک نے کیا تھا۔ وزیر اعظم مودی کے اس صد سالہ پروگرام میں شمولیت کی کوئی مخالفت نہ ہو اس کے لئے بھی خصوصی انتظامات ضلع و یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے ہیں، خفیہ و سیکورٹی ایجینسیز کو خصوصی ہدایات دی گئیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کسان تحریک: کسانوں نے شروع کی سلسلہ وار بھوک ہڑتال
سماجوادی پارٹی کے سابق ایم ایل اے حاجی ضمیر اللہ خان و کانگریس کے سابق ممبر پارلیامنٹ وجیندر سنگھ نے اپنے اپنے بیان میں وزیر اعظم مودی سے امید جتائی ہے کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کو بحال کرنے کے لئے بہتر اور مثبت اقدامات اٹھائیں گے، ساتھ ہی انہوں نے مسلم یونیورسٹی کی بہتر کارکردگی کے لئے اسپیشل پیکیج کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔