موربی پل حادثہ: 7 ملزمین کی ضمانت عرضیوں کو عدالت نے کیا خارج، 135 افراد ہوئے تھے جاں بحق

موربی پولیس نے گزشتہ ہفتہ موربی پل حادثہ معاملہ میں فرد جرم داخل کی تھی، اس معاملے میں اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر جے سکھ پٹیل سمیت اب تک 10 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>موربی پل، فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

موربی پل، فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

گجرات کے مشہور موربی پل حادثہ میں گرفتار سات لوگوں کی ضمانت عرضیوں کو ایک مقامی عدالت نے خارج کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ ہفتہ کے روز پرنسپل سیشن جج پی سی جوشی کی عدالت نے پل کے مینجمنٹ اور رکھ رکھاؤ کا ٹھیکہ پانے والی کمپنی اوریوا گروپ کے دو منیجرس سمیت سات ملزمین کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ قابل ذکر ہے کہ موربی پل حادثہ میں 135 افراد جاں بحق ہو گئے تھے اور اس معاملے میں ریاستی حکومت کو بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دراصل مچھو ندی پر برطانوی دور کا جھولتا ہوا پل مرمت کے بعد پھر سے کھولے جانے کے کچھ ہی دنوں کے بعد 30 اکتوبر 2022 کو اس وقت ٹوٹ گیا تھا جب بڑی تعداد میں لوگ اس پر موجود تھے۔ اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر جے سکھ پٹیل کو بھی کئی لوگوں کے ساتھ اس معاملے میں ملزم بنایا گیا ہے۔ جے سکھ پٹیل نے گزشتہ یکم فروری کو مقامی عدالت میں خود سپردگی کی تھی جس کے بعد انھیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔


واضح رہے کہ موربی پولیس نے گزشتہ ہفتہ موربی پل حادثہ معاملہ میں فرد جرم داخل کی تھی۔ اس معاملے میں پٹیل سمیت اب تک 10 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ گرفتار کیے گئے دیگر 9 لوگوں میں کمپنی کے دو منیجر، دو ٹکٹ بکنگ کلرک، تین سیکورٹی گارڈ اور دو نائب ٹھیکیدار شامل ہیں جو کہ اوریوا گروپ کے ذریعہ مرمتی کام میں شامل تھے۔ ان 9 لوگوں کی ضمانت عرضیاں قبل میں گجرات ہائی کورٹ اور سیشن کورٹ نے خارج کر دی تھیں۔ دو نائب ٹھیکیداروں کو چھوڑ کر دیگر سات لوگوں نے جمعرات کو ایک بار پھر ضمانت کے لیے عدالت کا رخ کیا تھا، لیکن اب ان سبھی کی عرضیاں خارج کر دی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔