مانسون اجلاس: اپوزیشن کے ہنگامہ کے باعث ایوانوں کی کارروائی کل تک کے لیے ملتوی

لوک سبھا میں اپوزیشن نے مانسون اجلاس کے دوسرے دن منگل کو پارلیمنٹ میں مہنگائی کے معاملے پر زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کا کام نہیں ہوسکا اور کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کردی گئی۔

مانسون اجلاس
مانسون اجلاس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: اہم اپوزیشن کانگریس اور دیگر پارٹیوں نے راجیہ سبھا میں دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد بھی بڑھتی ہوئی مہنگائی، کچھ ضروری اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ اور اگنی پتھ اسکیم کے خلاف زبردست ہنگامہ کیا۔ جس کے باعث ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔ ادھر ایوان زیریں لوک سبھا میں بھی یہی صورت حال نظر آئی اور وہاں بھی اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے درمیان کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کر دی گئی۔

راجیہ سبھا کی بات کریں تو پہلے التوا اور کھانے کے وقفے کے بعد جب ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ آرائی شروع کردی، جس پر انہوں نے ایوان کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی۔ قبل ازیں صبح راجیہ سبھا میں رول 267 کے تحت بحث کا مطالبہ کیا گیا جسے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے مسترد کر دیا۔ اس پر اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ آرائی کی جس کے باعث ایوان کی کارروائی دو بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی تھی۔


ایوان کی میز پر قانون سازی کے دستاویزات رکھے جانے کے بعد چیئرمین نے کہا کہ انہیں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھرگے اور کچھ دیگر قائدین کا نوٹس موصول ہوا ہے تاکہ رول 267 کے تحت مہنگائی کے مسئلہ پر بات چیت کی جاسکے۔ چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے ان نوٹس کو مسترد کر دیا ہے۔ نائیڈو نے کہا کہ جن مسائل کو اٹھانے کے لیے کہا گیا ہے ان پر دوسرے موضوعات پر بحث کے دوران بات کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے معاملے پر بھی بات ہو سکتی ہے لیکن اب جو ایجنڈا طے کیا گیا ہے اسے نمٹانے کی ضرورت ہے۔

کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے اس کی سخت مخالفت کی۔ اراکین پارلیمنٹ کا اشتعال انگیز رویہ دیکھ کر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی۔ اس طرح مانسون اجلاس میں مسلسل دوسرے دن بھی مہنگائی اور دیگر مسائل پر بحث کے مطالبے پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کارروائی میں خلل پڑا۔ اجلاس کے پہلے روز کی کارروائی بھی اسی معاملے پر ہنگامہ آرائی کے باعث ملتوی کر دی گئی تھی۔


ادھر لوک سبھا میں اپوزیشن نے مانسون اجلاس کے دوسرے دن منگل کو پارلیمنٹ میں مہنگائی کے معاملے پر زبردست ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کا کام نہیں ہوسکا اور کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کردی گئی۔ کھانے کے وقفے کے بعد جیسے ہی پریذائیڈنگ آفیسر کریٹ سولنکی نے ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن کے اراکین نے ایوان کے وسط میں ہی ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی شروع کر دی اور انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ اراکین نے صبح بھی ہنگامہ آرائی کی جس کے باعث ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی۔

ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی کے درمیان پریذائیڈنگ آفیسر نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھے۔ انہوں نے اراکین پر زور دیا کہ وہ ہنگامہ آرائی نہ کریں اور کہا کہ وہ اپنی نشستوں پر جانے میں ان کی مدد کریں اور کارروائی کو پرامن طور پر چلنے دیں۔ انہوں نے اراکین سے کہا کہ ایوان بحث کے لیے ہے اور عوام نے انہیں ایوان میں اپنے مسائل اٹھانے کے لیے منتخب کیا ہے، اس لیے اراکین پارلیمنٹ میں باوقار طریقے سے بحث میں حصہ لیں۔ اراکین پارلیمنٹ نے ان کی ایک نہ سنی اور ہنگامہ آرائی جاری رکھی جس پر انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔