مانسون نے 6 دن پہلے ہی پورے ملک کا احاطہ کر لیا: آئی ایم ڈی

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے منگل کو کہا کہ جنوب مغربی مانسون نے معمول کی تاریخ سے 6 دن پہلے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے

<div class="paragraphs"><p>بارش میں کھیل کود کرتے بندر / یو این آئی</p></div>

بارش میں کھیل کود کرتے بندر / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے منگل کو کہا کہ جنوب مغربی مانسون نے معمول کی تاریخ سے 6 دن پہلے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ آئی ایم ڈی نے کہا، ’’جنوب مغربی مانسون آج راجستھان، ہریانہ اور پنجاب کے بقیہ حصوں میں آگے بڑھ گیا ہے۔ اس نے 8 جولائی کی عام تاریخ کے برعکس 2 جولائی 2024 کو ہی پورے ملک کا احاطہ کر لیا۔‘‘

محکمہ موسمیات نے پیر کے روز پیش گوئی کی تھی کہ مانسون کے مضبوط ہونے کی وجہ سے جولائی میں ملک میں اوسط سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔ مانسون 30 مئی کو مقررہ وقت سے پہلے کیرالہ اور شمال مشرق میں پہنچ گیا لیکن مہاراشٹر میں اس کی رفتار سست رہی۔ اس کی وجہ سے شمال مغربی ہندوستان میں شدید گرمی کی لہریں آئیں اور مغربی بنگال، اوڈیشہ، جھارکھنڈ، بہار، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور اتر پردیش میں طویل خشکی کی صورتحال رہی۔


آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل مرتیونجے مہاپاترا نے کہا، ’’ملک میں 11 جون سے 27 جون تک معمول سے کم بارش ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر معمول سے کم بارش ہوئی۔‘‘

مانسون ہندوستانی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ملک کی تقریباً 50 فیصد زرعی اراضی کے لیے آبپاشی کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔ مانسون کی بارشیں ملک کے آبی ذخائر اور اکویفائرز کے لیے بھی اہم ہیں۔ بعد میں اس پانی کو فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

آئی ایم ڈی کے مطابق، اگلے 4 سے 5 دنوں کے دوران شمال مغربی، مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان میں مانسون کے فعال حالات کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے 6 جولائی کو دہلی، ہریانہ، چنڈی گڑھ، ہماچل پردیش، پنجاب، اتر پردیش اور مشرقی راجستھان میں الگ تھلگ مقامات پر بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

اگلے پانچ دنوں کے دوران شمال مشرقی ہندوستان، ذیلی ہمالیائی مغربی بنگال اور سکم میں ہلکی سے درمیانی بارش اور گرج چمک اور بھاری سے بہت زیادہ بارش کا امکان ہے۔ جبکہ مشرقی ہندوستان میں ہلکی سے بڑے پیمانے پر بارش متوقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔