مودی کابینہ نے 12 انڈسٹریل اسمارٹ سٹی بنانے کا کیا فیصلہ، 10 لاکھ لوگوں کو ملے گا روزگار

مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کابینہ کے فیصلے سے مطلع کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مرکزی کابینہ نے 9 ریاستوں میں 12 نئے انڈسٹریل اسمارٹ سٹی بنانے کو منظوری دی ہے۔

پی ایم مودی / یو این آئی
پی ایم مودی / یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

مرکزی کابینہ کی آج ہوئی میٹنگ میں ایک انتہائی اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔ کابینہ نے 12 انڈسٹریل اسمارٹ سٹی بنانے کو منظوری دے دی ہے جس میں اتر پردیش کے آگرہ و پریاگ راج کے علاوہ بہار کے گیا ضلع کو شامل کیا گیا ہے۔ 28 اگست کو ہوئی کابینہ میٹنگ میں ’این آئی سی ڈی پی‘ (قومی صنعتی گلیارا ترقیاتی پروگرام) کے تحت 12 انڈسٹریل اسمارٹ سٹی بنانے کا فیصلہ ہوا ہے۔

مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات اشونی ویشنو نے کابینہ کے فیصلے سے مطلع کرتے ہوئے بتایا کہ گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مرکزی کابینہ نے 9 ریاستوں میں 12 نئے انڈسٹریل اسمارٹ سٹی بنانے کو منظوری دی ہے۔ اس پروجیکٹ پر 28602 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ مجوزہ 12 انڈسٹریل اسمارٹ سٹی کے ذریعہ 1.52 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے متعلق امکانات پیدا ہوں گے۔ حکومت کے مطابق اس پروجیکٹ سے 10 لاکھ لوگوں کو براہ راست روزگار حاصل ہوگا۔


دی گئی جانکاری کے مطابق یہ انڈسٹریل سٹی اتراکھنڈ کے کھرپیا، پنجاب کے راجپورہ-پٹیالہ، مہاراشٹر کے دِگھی، کیرالہ کے پلکڑ، اتر پردیش کے آگرہ و پریاگ راج، بہار کے گیا، تلنگانہ کے ظہیر آباد، آندھرا پردیش کے اورواکل اور کوپّرتھی، راجستھان کے جودھپور-پالی میں تیار ہوں گے۔

پی ایم مودی کی قیادت میں آج ہوئی کابینہ میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر دفاع راجناتھ سنگھ وغیرہ بھی شامل ہوئے۔ اس میٹنگ میں ریلوے کے تین انفرا پروجیکٹ کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ جمشید پور پرولیا آسنسول سے 121 کلومیٹر کی تیسری لائن، دوسرا سرڈیگا (سندر گڑھ ضلع)-بھالوموڈا (رائے گڑھ ضلع) کے درمیان 37 کلومیٹر کی نئی ڈبل لائن اور تیسرا برگڑھ روڈ سے نواپارا (اڈیشہ) 138 کلومیٹر کی نئی لائن شامل ہے۔ علاوہ ازیں کابینہ نے زراعتی فنڈ کو بڑھا دیا ہے۔ ایگری انفرا فنڈ سال 2020 میں شروع کیا گیا تھا جس کا کورپس ایک لاکھ کروڑ روپے کا تھا۔ اس کے علاوہ کابینہ نے 234 شہروں میں ایف ایم ریڈیو کی سہولت شروع کرنے پر اپنی مہر لگائی ہے۔ اس کے لیے 730 چینل کی نیلامی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔