پون کھیڑا نے نئی پنشن اسکیم پر کی نکتہ چینی، مرکزی حکومت کو بنایا ہدف تنقید

مرکزی کابینہ کی طرف سے سرکاری ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم کو منظوری دئے جانے کے بعد اس پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے اس مسئلے پر مرکزی حکومت پر تنقید کی

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا / آئی اے این ایس</p></div>

پون کھیڑا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مرکزی کابینہ کی طرف سے سرکاری ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کو منظوری دئے جانے کے بعد اس پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے اس مسئلے پر مرکزی حکومت پر تنقید کی۔

پون کھیڑا نے آئی اے این ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’نئی اسکیم کیا ہوتی ہے؟ جب آپ نے آدھی سے زیادہ وہی باتیں رکھی ہیں جو پرانی پنشن اسکیم کے خلاف تھیں، تو اس میں کچھ نیا نہیں ہے اور ہم نے اس سلسلے میں ان سے کئی سوالات پوچھے ہیں، جن کا ابھی تک جواب نہیں آیا ہے۔‘‘

انہوں نے یوگی حکومت کی سوشل میڈیا پالیسی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا، “یہ فیصلہ کون کرے گا کہ مثبت اور منفی کیا ہے؟ اگر میں سوشل میڈیا پر بی جے پی کے خلاف لکھوں تو کیا یہ ملک دشمنی قرار دیا جائے گا؟ یا یہ غلط تبصرہ سمجھا جائے گا، یہ ثابت کون کرے گا؟ کیا وہ آمریت کو بیک ڈور سے لانے کی کوشش کر رہے ہیں یا پولیس راج لانا چاہتے ہیں؟‘‘


پون کھیڑا نے دہلی حکومت اور دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان جاری تنازع پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، “میں دہلی کی عوام کی بدقسمتی سمجھتا ہوں کہ وہ پچھلے 10 سال سے ایل جی بمقابلہ سی ایم آفس کی لڑائی دیکھ رہے ہیں۔ اس میں دہلی کے عوام متاثر ہو رہے ہیں اور اس کا برا اثر ان پر براہ راست پڑ رہا ہے۔ عوام پریشان ہیں، اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ دہلی میں کانگریس کی حکومت واپس آئے۔”

کانگریس کے رہنما نے آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کے ’میاں بھائی‘ والے بیان پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا، “ہم بار بار انہیں یاد دلاتے ہیں کہ انہوں نے آئین کا حلف لیا ہے، ایسے تبصرے نہ کریں لیکن وہ بی جے پی میں نئے آئے ہیں، اس لیے وہ خود کو بی جے پی کے وفادار ظاہر کرنے کے لیے ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں۔ میں نے انہیں آئین کی ایک کاپی دی تھی، ہم چاہتے ہیں کہ وہ ملک کے آئین کو پڑھیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔