انڈیا اتحاد کی حکومت بننے پر ’مودانی مہا گھوٹالہ‘ کی تحقیقات جے پی سی کے ذریعے کرائی جائیں گی: کانگریس

جے رام رمیش نے ’مودانی مہا گھوٹالہ‘ کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ اگر انڈیا اتحاد جیت جاتا ہے تو اس کی تحقیقات جے پی سی کے ذریعے کرائی جائیں گی

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے 22 مئی 2024 کو کہا کہ عام انتخابات میں انڈیا اتحاد بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتا نظر آ رہا ہے، ’مودانی مہا گھوٹالہ‘ کے سلسلے میں انکشافات کا ٹیمپو بھی رفتار پکڑ رہا ہے۔ جے رام رمیش نے ایکس پر لکھا، ’’مودانی مہا گھوٹالے کے سلسلہ میں آج ہونے والے انکشاف پر ہمارا بیان۔ ٹیمپو کی رفتار بڑھتی جا رہی ہے۔ بہت جلد ایک جے پی سی سے اس کی پوری طرح سے تحقیقات کرے گی۔‘‘

جے رام رمیش نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’’اڈانی کے ایک اور کارنامے کو لے کر فنانشل ٹائمز اخبار میں منظم جرائم اور بدعنوانی رپورٹنگ پروجیکٹ (او سی سی آر پی) کی ایک تفتیشی رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ اس میں پایا گیا ہے کہ 2014 میں اڈانی کی کمپنی نے انڈونیشیا سے سستے داموں ناقص کوالٹی کا کوئلہ خریدا اور اسے تین گنا داموں پر عوامی شعبہ کے تمل ناڈو جنریشن اینڈ ڈسٹڑی بیوشن کارپوریشن (ٹانگیڈکو) کو بیچ دیا۔ اڈانی نے ایسا کر کے 3 ہزار کروڑ روپے کا اضافہ منافع کمایا ہے۔‘‘


جے رام رمیش نے مزید کہا کہ یہ وزیر اعظم کے قریبی دوستوں کے نڈر ہونے کی ایک اور مثال ہے۔ ان لوگوں نے گزشتہ ایک دہائی میں قانون کی خلاف ورزی کر کے اور سب سے زیادہ کمزور ہندوستانیوں کا استحصال کر کے خود کو مالا مال کیا ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے سر پر وزیر اعظم کا ہاتھ ہے۔ دوسری طرف عام لوگوں کو سستی بجلی اور صاف ہوا جیسی بنیادی ضروریات کے لیے بھی جدوجہد کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔ فضائی آلودگی ہر سال 20 لاکھ ہندوستانیوں کی جان لے لیتی ہے۔ وزیر اعظم اور ان کے قریبی ساتھیوں کے لیے جو ’امرت کال‘ ہے باقی تمام ہندوستانیوں کے لیے ’وِش کال‘ (زہر کا دور) ہے۔

انہوں نے کہا، ’’وزیر اعظم بھلے ہی اڈانی کی ہندوستان میں ان کی تمام غیر قانونی سرگرمیوں کی تحقیقات کو روکنے میں مدد کر رہے ہیں لیکن انڈونیشیا اور دیگر ممالک سے آنے والی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ تفتیشی ایجنسیاں سچائی کو ظاہر کرنے کے کتنے قریب تھیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس کو اڈانی کے کول انوائسنگ کی تحقیقات کی اجازت دینے کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے لیکن او سی سی آر پی کے دستاویزات دراصل یہ ظاہر کرتے ہیں کہ برسوں سے ہندوستان کی ناک کے نیچے اوور انوائسنگ اور منی لانڈرنگ کا کھیل کس طرح جاری رہا۔‘‘


جے رام رمیش نے کہا کہ اگلے مہینے جب انڈیا اتحاد اقتدار سنبھالے گا تو ’مودانی مہا گھوٹالہ‘ کی تفتیش کے لئے ایک مہینے کے اندر جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) تشکیل دی جائے گی۔ کوئلہ کی اوور انوائسنگ 20 ہزار کروڑ غیر قانونی روپے کو اڈٓنی کی کمپنیوں کو 20000 کروڑ روپے کی غیر قانونی منتقلی، جس طرح سے مودی حکومت نے ہندوستانی کاروباروں کو اپنے اثاثے اڈانی کو فروخت کرنے پر مجبور کیا اور وزیر اعظم کے قریبی لوگوں کو مالا مال کرنے کے لیے بجلی کا رخ ہندوستانی صارفین کی طرف موڑ دیا۔ بلوں اور ہوائی اڈے کے چارجز کی شکل میں ہونے والی لاگت کی چھان بین کی جائے گی۔ اڈانی کو فراہم کئے گئے ہر فائدے اور اس کی ہر بدعنوانی کی مکمل چھان بین کی جائے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔