ہند-چین سرحد پر تصادم کے بعد فوجی افسران کی ملاقات شروع

وادی گلوان میں حالات پر قابو پانے کے لیے ہندوستان اور چین کے فوجی افسران ملاقات کر رہے ہیں۔ دراصل آج سرحد پر ہوئے تصادم کے دوران تین ہندوستانی فوجی شہید ہو گئے جس کے بعد حالات کشیدہ ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: چینی فوج کے ساتھ سرحد پر ہوئے تصادم میں 3 ہندستانی فوجی جوان بشمول ایک فوجی افسر شہید ہو گئے ہیں، جس کے بعد فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ "صورت حال بدلنے کے لئے فریقین کے سینئر فوجی افسران موقع پر ملاقات کر رہے ہیں۔" ہند چین سرحد پر کسی کشیدگی کے دوران جھڑپ میں ہلاکت کا کم از کم 45 برس میں یہ پہلا واقعہ ہے۔۱۹۷۵ میں ارونا چل پردیش میں آسام رائفلز کی گشتی فورس پر گھات لگا کر چینی حملے میں ہندستان کے چار جوان شہید ہو گئے تھے۔ وادی گلوان میں اس جھڑپ میں چینی فوج کو بھی جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم چینی حکام کی جانب سے ابتک اس بابت کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

تازہ واقعے سے قبل2017 میں ڈوکلام کے مقام پر ہندستان اور چین کی افواج بالمقابل کھڑی ہو گئی تھیں۔ ادھر پچھلے ایک مہینے کے دوران لداخ سمیت ہند چین حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) کے مختلف مقامات پر چینی فوجی موجودگی میں اضافے کا ہندستان نے نوتس لینے کے بعد اپنی چوکسی بھی بڑھائی۔ اس طرح دونوں طرف سے افواج کی موجودگی میں اضافہ سامنے آیا ہے۔


اس بیچ خبر ہے کہ آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانے کا پٹھان کوٹ فوجی اسٹیشن کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کردیا گیا ہے۔ ادھر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ وہ سرحد پر ایسے کسی واقعے سے آگاہ نہیں ہیں۔ ہند و چین کے سینئر فوجی افسر وادی گلوان میں بات چیت کررہے ہیں جس کا مقصد تناؤ کو دور کرکے حالات کو معمول پر لانا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Jun 2020, 4:46 PM