ایم سی ڈی الیکشن ریزلٹ: کون ہیں وہ 3 فاتحین جنھوں نے عآپ، بی جے پی اور کانگریس تینوں کو دی پٹخنی؟
منڈکا سے گجیندر سنگھ درال، عیسیٰ پور سیٹ سے مینا دیوی اور سیلم پور سیٹ سے شکیلہ بیگم نے فتح کا پرچم لہرایا۔
دہلی میونسپل کارپوریشن کا نتیجہ برآمد ہو چکا ہے۔ 250 وارڈس کے لیے گزشتہ 4 دسمبر کو ہوئے انتخاب میں عام آدمی پارٹی (عآپ) نے کامیابی کا پرچم لہراتے ہوئے 134 نشستوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اس سے ظاہر ہے کہ عآپ کا میئر ایم سی ڈی میں بننے جا رہا ہے۔ دوسرے مقام پر بی جے پی رہی جسے 104 نشستیں حاصل ہوئی، اور کانگریس کو محض 9 نشستوں کے ساتھ تیسرا مقام حاصل ہوا۔ باقی 3 نشستوں پر آزاد امیدواروں کا قبضہ ہوا اور لوگ یہ جاننے کے لیے بے تاب ہیں کہ آخر وہ تین فاتحین کون ہیں جنھوں نے عآپ، بی جے پی اور کانگریس امیدواروں کو پٹخنی دے دی۔
دہلی میونسپل کارپوریشن انتخاب کا جب حتمی نتیجہ سامنے آیا تو منڈکا، عیسیٰ پور اور سیلم پور تین ایسے علاقے رہے جہاں عآپ، بی جے پی اور کانگریس تینوں میں سے کسی کا بھی امیدوار کامیابی حاصل نہیں کر سکا۔ منڈکا سے گجیندر سنگھ درال، عیسیٰ پور سیٹ سے مینا دیوی اور سیلم پور سیٹ سے شکیلہ بیگم نے فتح کا پرچم لہرایا۔ اب ان تینوں ہی فاتحین کی خوب تعریف ہو رہی ہے کیونکہ ایم سی ڈی الیکشن عآپ، بی جے پی اور کانگریس تینوں کے لیے ہی کافی اہم تصور کیا جا رہا تھا اور تینوں ہی پارٹیوں نے اپنے امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لیے خوب کوششیں کی تھیں۔
دہلی کے وارڈ نمبر 35 منڈکا سے جیت حاصل کرنے والے امیدوار گجیندر سنگھ درال نے اپنی کامیابی سے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ یہ سیٹ ایم سی ڈی میں جنرل وارڈ کے لیے ریزرو ہے۔ یہ شمال مغربی دہلی ضلع اور منڈکا اسمبلی حلقہ کے ساتھ ساتھ دہلی کے شمال مغربی دہلی لوک سبھا حلقہ کا حصہ ہے۔
ایم سی ڈی میں خاتون وارڈ کے لیے ریزرو وارڈ نمبر 126 عیسیٰ پور سے آزاد امیدوار مینا دیوی نے جیت حاصل کی ہے۔ یہ سیٹ جنوب مغربی دہلی ضلع اور نجف گڑھ اسمبلی حلقہ اور دہلی کے مغربی دہلی لوک سبھا حلقہ کا حصہ ہے۔
نارتھ ایسٹ دہلی کا سیلم پور وارڈ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ یہاں سے مجموعی طور پر 7 امیدوار میدان میں تھے۔ یہ سیٹ خاتون امیدوار کے لیے ریزرو تھی۔ پہلے بھی یہاں سے شکیلہ بیگم ہی کونسلر ہیں جو کہ بی ایس پی کی ٹکٹ پر کامیاب ہوئی تھیں۔ لیکن اس بار وہ آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں تھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔