من کی بات: پی ایم مودی منی پور میں سیب کی پیداوار سے خوش

نریندر مودی نے کہا کہ منی پور کے ضلع اکھرول میں سیب کی کاشت زور پکڑ رہی ہے۔ یہاں کے کسان اپنے باغات میں سیب کے باغ اُگا رہے ہیں۔ سیب کے باغ لگانے کے لئے انہوں نے باضابطہ ہماچل جاکر ٹریننگ بھی لی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے منی پور میں سیب کی پیداوار پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اتوار کے روز کہا ہے کہ نوجوانوں کے کچھ نیا کرنے کے جذبے سے ایسا ہو سکا ہے۔ پی ایم مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر من کی بات پروگرام میں کہا کہ لوگ عام طور پر ہماچل پردیش، جموں و کشمیر اور اتراکھنڈ میں سیب کے باغات کے بارے میں جانتے ہیں۔ اس فہرست میں منی پور کو شامل کر دیجئے تو آپ حیرت زدہ ہوجائیں گے۔ کچھ نیا کرنے کے جذبے سے بھرے نوجوانوں نے منی پور میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ آج کل منی پور کے ضلع اکھرول میں سیب کی کاشت زور پکڑ رہی ہے۔ یہاں کے کسان اپنے باغات میں سیب کے باغ اُگا رہے ہیں۔ سیب کے باغ اگانے کے لئے ان لوگوں نے باضابطہ ہماچل جاکر ٹریننگ بھی لی ہے۔ ان میں سے ایک ہیں ٹی ایس رنگ فامی یونگ۔ یہ پیشے سے ایروناٹیکل انجینئر ہیں۔


انہوں نے اپنی اہلیہ ٹی ایس ایس اینجل کے ساتھ مل کر سیب کی پیدا وار کی ہے۔ اسی طرح اون گاشی شمرے اگسٹینا نے بھی اپنے باغ میں سیب تیار کیے ہیں۔ اون گشی دہلی میں کام کرتی تھیں۔ اس کو چھوڑ کر وہ اپنے گاؤں واپس گئیں اور سیب کی کھیتی شروع کر دی۔ منی پور میں آج بھی ایسے بہت سے سیب پروڈیوسر ہیں، جنہوں نے کچھ مختلف اور نیا کر کے دکھایا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قبائلی برادری میں بیر بہت مشہور رہا ہے۔ قبائلی برادری کے لوگ ہمیشہ سے ہی بیر کی کاشت کرتے رہے ہیں۔ لیکن کووڈ کی وبا کے بعد بالخصوص اس کی کھتی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ تریپورہ کے اناکوٹی کے ایسے ہی 32 سالہ نوجوان بکرمجیت ہیں۔ انہوں نے بیر کی کاشت شروع کرکے بہت زیادہ منافع بھی کمایا ہے اور اب وہ لوگوں کو بیر کی کاشت کرنے کے لئے راغب کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت بھی ایسے لوگوں کی مدد کے لئے آگے آئی ہے۔ حکومت کی جانب سے اس کے لئے کئی خصوصی نرسری قائم کی گئیں ہیں تاکہ بیری کی کھیتی سے وابستہ لوگوں کی مانگ کو پورا کیا جاسکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔