او بی سی ریزرویشن پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو ممتا بنرجی کا سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

کلکتہ ہائی کورٹ نے حال ہی میں 2010 سے مغربی بنگال میں دیئے گیے او بی سی سرٹیفکیٹس رد کردیا ہے۔ جس پر ریاست کی وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ وہ اسے قبول نہیں کریں گی۔

<div class="paragraphs"><p>مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعہ (24 مئی) کو کہا کہ وہ او بی سی طبقے کے سرٹیفکیٹ سے متعلق کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گی۔ جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے ساگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کی سربراہ نے کہا کہ ہم او بی سی سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کے حکم کو قبول نہیں کرتے ہیں۔ گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد ہم اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔

اس سے پہلے بھی ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ وہ او بی سی سرٹیفکیٹ منسوخ کرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو قبول نہیں کریں گی۔ انہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ میں کسی کا نام نہیں لوں گی۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اسے کس نے پاس کیا ہے۔ مگر میں یہ ضرور کہوں گی کہ یہ حکم بی جے پی کے حق میں ہے۔ اس وجہ سے ہم اسے قبول نہیں کریں گے۔ او بی سی کے لیے ریزرویشن جاری رہے گا۔


کلکتہ ہائی کورٹ کی جسٹس تپبرت چکرورتی اور جسٹس راج شیکھر منتھا کی بنچ نے 2010 سے مغربی بنگال میں کئی طبقوں کو دیے گئے او بی سی کا درجہ منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلمانوں کی 77 ذاتوں کو پسماندہ طبقے کی فہرست میں شامل کرنا ان کے ساتھ ووٹ بینک جیسا سلوک کرنا ہے۔ ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب پی ایم مودی اپنی انتخابی ریلیوں میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں پر الزام لگا رہے ہیں کہ وہ او بی سی ریزرویشن چھین کر مسلمانوں کو دیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔