مہاراشٹر میں بجٹ پیش، خواتین کو 1500 روپئے ماہانہ اور کسانوں کو 5 ہزار روپے بونس دینے کا اعلان
ناناپٹولے نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے عوام کو گمراہ کرنے اور کھوکھلے وعدوں والا بجٹ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ریاست کی تاریخ کا یہ پہلا بجٹ ہے جس میں محکمہ جات فنڈز کا کوئی انتظام نہیں ہے۔
مہاراشٹر میں جاری اسمبلی کے مانسون اجلاس کے دوران آج (28 جون) نائب وزیر اعلیٰ و وزیر خزانہ اجیت پوار نے 25-2024 کا بجٹ پیش کیا۔ اس بجٹ میں 21 سے 60 سال کی عمر کی اہل خواتین کو 1,500 روپے ماہانہ الاؤنس کی مالی امداد، سویابین و کپاس کی فصل کے لیے کسانوں کو 5 ہزار روپئے فی ہیکٹر بونس اور ہر خاندان کو سال میں 3 سلنڈر مفت دیئے جانے جیسے اعلانات کیے گئے ہیں۔
اجیت پوار نے اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ ’مکھیہ منتری ماجھی لاڈکی بہین‘ (وزیر اعلیٰ میری پیاری بہن) اسکیم اکتوبر میں ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخاب سے چار ماہ قبل جولائی سے نافذ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے لیے 46,000 کروڑ روپے کا سالانہ بجٹ مختص کیا جائے گا۔ ایک دیگر فلاحی اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ پانچ افراد کے اہل خاندان کو ’مکھیہ منتری انّاپورنا یوجنا‘ کے تحت ہر سال 3 گیس سیلنڈر مفت دیئے جائیں گے۔
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور این سی پی کے سربراہ اجیت پوار نے کہا کہ ہم مہاراشٹر میں کپاس اور سویابین کی فصلوں کے لیے تمام کسانوں کو 5000 روپے فی ہیکٹر اور دودھ پیدا کرنے والے کسانوں کو 5 روپے فی لیٹر بونس بھی دیں گے۔ یکم جولائی 2024 کے بعد حکومت نے جانوروں کے حملوں سے ہونے والی اموات کے لیے مالی امداد میں اضافہ کر دیا ہے۔ اب مرنے والوں کے اہل خانہ کو 20 لاکھ کے بجائے 25 لاکھ روپے ملیں گے۔
اجیت پوار نے بجٹ میں اعلان کیا ہے کہ ممبئی ریجن میں پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس کم کیا جائے گا۔ ممبئی ریجن کے لیے ڈیزل پر ٹیکس کو 24 فیصد سے کم کر کے 21 فیصد کیا جا رہا ہے، جس سے ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر کی کمی آئے گی۔ ممبئی ریجن میں پٹرول پر ٹیکس 26 فیصد سے کم کر کے 25 فیصد کیا جا رہا ہے جس سے پٹرول کی قیمتوں میں 65 پیسے فی لیٹر کی کمی ہوگی۔
اس بجٹ پر مہاراشٹرکانگریس کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا ہے کہ یہ بجٹ ریاست کی عوام کو گمراہ کرنے والا ہے۔ ریاست کے 12 سے 13 اضلاع میں ابھی تک بارش نہیں ہوئی ہے۔ کسان بارش کا انتظار کر رہے ہیں لیکن اسمبلی میں صرف کھوکھلے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہایوتی حکومت کے بجٹ میں کس محکمے کو کتنی رقم دی جائے گی اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ ریاست کی تاریخ کا یہ پہلا بجٹ ہے جس میں زراعت، آبپاشی، سماجی انصاف اور رہائش کے لیے محکمہ جات فنڈز کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ نانا پٹولے نے کہا کہ خواتین کے لیے 1500 روپئے کا اعلان تو ہو گیا لیکن موجودہ مہنگائی کے سامنے یہ 1500 روپئے کیا اہمیت رکھتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت 1500 روپے ماہانہ کے ذریعے 7000 روپے کمیشن اپنی جیب میں ڈالنے والی ہے کیونکہ یہ حکومت 60 فیصد کمیشن پر چل رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔