کانگریس کی رکن راجیہ سبھا پھلو دیوی نیتام ایوان میں بے ہوش، نیٹ معاملے پر احتجاج میں بگڑی طبیعت
راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کے درمیان حکومت کی جانب سے نیٹ، نِٹ اور دیگر پیپر لیک گھوٹالوں پر فوری بحث کرنے سے انکار کی وجہ سے کانگریس کی رکن اسمبلی پھولو دیوی نیتام اچانک گر گئیں اور بے ہوش ہو گئیں۔
راجیہ سبھا میں ایک خاتون رکن ایوان میں بحث کے دوران بے ہوش ہوگئیں۔ اس واقعے کے فوراً بعد ایوان کی کارروائی روک دی گئی اور انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ بے ہوش ہونے والی رکن پارلیمنٹ کا نام پھلو دیوی نیتام ہے۔ یہ چھتیس گڑھ سے کانگریس کی راجیہ سبھا کی رکن ہیں۔ راجیہ سبھا میں موجود کچھ دیگر ارکان کے مطابق پھولو دیوی نیتام کا بلڈ پریشر بڑھ گیا تھا جس کی وجہ سے وہ بے ہوش ہوگئیں۔
پھلو دیوی نیتام کو رام منوہر لوہیا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں الائنس کے مختلف لیڈران ان سے ملنے آرہے ہیں۔ کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے بھی اسپتال جا کر ان سے ملاقات کی۔ راجیہ سبھا کی دوبارہ کارروائی شروع ہونے پر رکن پارلیمنٹ تروچی شیوا نے یہ مسئلہ چیئرمین جگدیپ دھنکھر کے سامنے اٹھایا اور کہا کہ آپ ہمارے محافظ ہیں۔ اس پر چیئرمین نے کہا کہ فوری طور پر انتظامات کیے گئے۔ ہر چیز کا خیال رکھا گیا۔ پھلو دیوی نیتام ایوان کے اندر بے ہوش ہو گئی تھیں۔ انہیں ایمبولینس میں بھیجنا پڑا۔
اس معاملے پر کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ آج راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کے درمیان حکومت کی جانب سے نیٹ، نِٹ اور دیگر پیپر لیک گھوٹالوں پر فوری بحث کرنے سے انکار کی وجہ سے کانگریس کی رکن اسمبلی پھولو دیوی نیتام اچانک گر گئیں اور بے ہوش ہو گئیں۔ کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن جے رام رمیش کے مطابق پھلو دیوی نیتام کو حال ہی میں ڈینگو ہوا تھا اور وہ اس سے صحت یاب ہو رہی ہیں۔ انہیں پارلیمنٹ سے سیدھے رام منوہر لوہیا اسپتال لے جایا گیا ہے۔ جے رام رمیش نے امید ظاہر کی ہے کہ پھلو دیوی نیتام جلد صحت یاب ہو جائیں گی۔
پھلو دیوی نیتام چھتیس گڑھ کے بَستر علاقے کے کونڈاگاؤں کی رہنے والی ہیں۔ وہ چھتیس گڑھ میں کانگریس کی خواتین شعبے کی صدر بھی ہیں۔ وہ 14 ستمبر 2020 کو کانگریس کی رکن کے طور پر چھتیس گڑھ سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئی تھیں۔ گزشتہ سال اگست میں راجیہ سبھا کی استحقاق کمیٹی نے اپوزیشن کے 12 ارکان پارلیمنٹ بشمول پھولو دیوی نیتام کو ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے کے لیے قصوروار ٹھہرایا تھا۔ جمعرات (27 جون) کو ان ارکان کی معطلی واپس لی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔