امریکی صدارتی مباحثہ: امیدواروں میں صہیونیت نوازی کی ہوڑ، بائیڈن نے کہا- ’ہم نے اسرائیل کی سب سے زیادہ مدد کی‘

صدر بائیڈن نے کہا کہ ان کی حکومت نے دنیا میں کسی سے بھی زیادہ اسرائیل کی مدد کی۔ وہیں، دوسرے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن ایک فلسطینی ہیں

<div class="paragraphs"><p>بائیڈن اور ٹرمپ کا پہلا صدارتی مباحثہ / Getty Images</p></div>

بائیڈن اور ٹرمپ کا پہلا صدارتی مباحثہ / Getty Images

user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے صدارتی مباحثے میں کئی اہم مسائل پر ایک دوسرے کے مقابل اپنا اپنا نقطۂ نظر بیان کیا۔ دریں اثنا، دونوں امیدواروں میں خود کو ایک دوسرے سے بڑا صہیونیت اور اسرائیل نواز ثابت کرنے کی ہوڑ نظر آئی۔ جہاں، صدر بائیڈن نے کہا کہ ان کی حکومت نے دنیا میں کسی سے بھی زیادہ اسرائیل کی مدد کی۔ وہیں، دوسرے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن ایک فلسطینی ہیں اور وہ انہیں پسند نہیں کرتے کیونکہ وہ ایک برے فلسطینی ہیں۔

امریکہ میں رواں برس پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے صدر بائیڈن ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے امیدوار ہیں جب کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے پلیٹ فارم سے امیدوار ہوں گے، جن کی نامزدگی کا باقاعدہ اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔

امریکہ میں انتخابات سے قبل صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثے کی روایت ہے اور اسی روایت کے تحت جمعرات کو بائیڈن اور ٹرمپ نشریاتی ادارے 'سی این این' کے زیرِ اہتمام مباحثے میں شریک ہوئے۔ مباحثے کے میزبان نے صدارتی امیدواروں سے مقامی مسائل جیسا کہ مہنگائی، اسقاطِ حمل، امیگریشن اور سرحدی امور سمیت عالمی مسائل پر بھی سوالات کیے۔


اسرائیل حماس جنگ پر بات کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا، ’’ہم نے اسرائیل کو بچا لیا اور میری حکومت دنیا میں کسی سے بھی زیادہ اسرائیل کی مدد کرنے والی حکومت ہے۔ حماس کو برقرار رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور ہم نے اسے کمزور کیا ہے۔ سبھی فریق جنگ بندی پر راضی ہیں اور ہم انہیں اس پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

وہیں، ٹرمپ نے غزہ جنگ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اس کا کام مکمل کرنے دینا چاہیے لیکن بائیڈن اسے روک رہے ہیں۔ سابق صدر نے کہا کہ بائیڈن ایک فلسطینی بن گئے ہیں لیکن یہ بہت برے فلسطینی ہیں اس لیے وہ انہیں پسند نہیں کرتے۔ جب ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ آیا وہ خطے میں امن کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل تسلیم کریں گے؟ اس پر انہوں نے کہا، ’’مجھے اس پر غور کرنا ہوگا۔‘‘


دریں اثنا، سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بائیڈن کو یوکرین جنگ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا، ‘‘اگر ہمارے پاس واقعی صدر ہوتا، جو جانتا اور (روس کے صدر ولادیمیر) پوتن اس کا احترام کرتے تو وہ کبھی بھی یوکرین پر حملہ نہیں کرتے۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ منصب صدارت سنبھالنے سے پہلے ہی روس یوکرین تنازع حل کرا سکتے ہیں۔

اس کے جواب میں جو بائیڈن نے کہا کہ پوتن صرف یوکرین تک نہیں رکیں گے۔ انہوں نے نیٹو اتحاد کا دفاع کیا اور یوکرین سے اظہارِ یکجہتی کا کریڈٹ بھی لیا۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ امریکہ کو نیٹو اتحاد سے باہر نکال دیں گے اور اس طرح جنگ کے پھیلنے کا خطرہ مول لیں گے۔ یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے بائیڈن نے روسی صدر پوتن کو ایک جنگی مجرم قرار دیا۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔