اوما بھارتی نے بی جے پی کو دیا جھٹکا، پارٹی کے لیے انتخابی جلوس نہ کرنے کا اعلان

اوما بھارتی مدھیہ پردیش میں پسماندہ طبقہ کا بڑا چہرہ ہیں، لیکن اوما بھارتی نے بی جے پی کے لیے کسی بھی طرح کی ریلی میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر عین انتخاب سے پہلے پارٹی کی مصیبت بڑھا دی ہے۔

اوما بھارتی، تصویر آئی اے این ایس
اوما بھارتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخاب سے ٹھیک پہلے بی جے پی کی شعلہ بیان لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی نے بی جے پی کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ دراصل اوما بھارتی نے پارٹی کے لیے کوئی انتخابی جلسہ نہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سے بی جے پی کو ریاست میں پسماندہ طبقہ کو لبھانے اور لودھی ووٹرس کو اپنے قریب کھینچنے میں پریشانی ہو سکتی ہے۔

دراصل اوما بھارتی ریاست میں پسماندہ طبقہ کا بڑا چہرہ ہیں اور بندیل کھنڈ سمیت ریاست کے کئی حصوں میں ان کا خاصہ اثر ہے، لیکن اوما بھارتی نے اب بی جے پی کے لیے کسی بھی طرح کی ریلی میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر عین انتخاب سے پہلے پارٹی کی مصیبت بڑھا دی ہے۔


اوما بھارتی کو جمعرات کے روز انتخابی تشہیر کے لیے ساگر ضلع کے سرکھی اسمبلی حلقہ میں مدعو کیا گیا تھا۔ حالانکہ وہ تکنیکی اسباب سے وہاں پہنچ نہیں پائیں۔ انھوں نے اس سلسلے میں ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’میرا تو جھانسی میں علاج چل رہا تھا۔ مجھے تو یہاں بلوا لیا گیا اور پھر میں انتخابی تشہیر میں پہنچ بھی نہیں سکی۔ مجھے بلانے والے امیدواروں نے ہر جگہ میری آمد کی خبر بھی کر دی، اب میں ان کے لیے فکر مند ہوں کہ سرکھی جیسا سبھی جگہ نہ ہو جائے۔‘‘

اوما بھارتی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’’اب مجھے آگے کسی امیدوار کو پریشانی میں نہیں ڈالنا۔ اس لیے اب میرا کوئی جلسہ نہیں ہوگا۔ صرف بھگوان سے سب کی کامیابی کے لیے دعا ہوگی۔ میں خود سے وعدہ کرتی ہوں کہ ملک کا، ریاست کا اور مودی جی کا کبھی برا نہیں کروں گی۔ 15 تاریخ کو دوپہر کو ٹیکم گڑھ پہنچ جاؤں گی کیونکہ 17 کو صبح اپنے گاؤں میں ووٹ ڈالنا ہے۔‘‘


واضح رہے کہ مدھیہ پردیش اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کانگریس نے ذات پر مبنی مردم شماری کو اہم ایشو بنایا ہے۔ اس وعدہ کے سبب پسماندہ طبقات کا ووٹ بڑے پیمانے پر کانگریس کے حق میں جانے کا امکان ہے۔ دوسری طرف بی جے پی میں پسماندہ طبقہ کا بڑا چہرہ اوما بھارتی کے انتخابی تشہیر میں فعال نہ ہونے سے بی جے پی کے سامنے نئی مصیبت کھڑی ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔