مدھیہ پردیش: مقروض کسان نے پی ایم مودی کے نام خودکشی نوٹ لکھ کر لگا لی پھانسی!

پی ایم مودی کو خطاب کرتے ہوئے لکھے گئے خودکشی نوٹ میں کسان مونیندر راجپوت نے کہا ہے کہ اس کے سبھی اعضاء کو فروخت کر کے بجلی کمپنی کے بقایہ کی ادائیگی کر دی جائے۔

نریندر مودی، تصویر یو این آئی
نریندر مودی، تصویر یو این آئی
user

تنویر

ایک طرف نئے زرعی قوانین کے اندیشوں کو دیکھتے ہوئے کسانوں کی تحریک جاری ہے، اور دوسری طرف کئی دیگر مسائل سے بھی ملک کے کسان پریشان ہیں۔ ہندوستان کے کئی کسان مختلف وجوہات کی بنا پر معین وقت پر قرض کی ادائیگی نہیں کر پاتے ہیں جس کے سبب انھیں بے عزتی اور ہراسانی تک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ ایسے ہی مسائل کا سامنا کرنے والی مدھیہ پردیش کے ایک کسان نے پی ایم مودی کے نام 4 صفحات پر مبنی خط لکھا اور پھانسی لگا لی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق مدھیہ پردیش کے چھتر پور واقع ماتگواں گاؤں میں 35 سالہ کسان مونیندر راجپوت نے پھانسی لگا لی۔ اس پر آٹا چکی کا 87 ہزار روپے بجلی بل بقایہ تھا اور بجلی کمپنی نے سامان سمیت موٹر سائیکل قرقی کی کارروائی کی تھی۔ بجلی کمپنی کے اس عمل سے مونیندر راجپوت اتنے پریشان ہوئے کہ زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا، لیکن اس سے پہلے انھوں نے جو خط لکھا، اس میں پی ایم مودی سے گزارش کی گئی ہے کہ جسم کے ہر ایک اعضاء کو فروخت کر کے کمپنی کا بقایہ ادا کر دیا جائے۔ پولس نے اس تعلق سے معاملہ درج کر جانچ شروع کر دی ہے۔


خط میں مونیندر راجپوت نے قرض ادا نہ کرنے کی وجہ بھی بتائی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ لاک ڈاؤن میں کام ٹھپ ہو گیا، بھینس کی کرنٹ لگنے سے موت ہو گئی، تین بھینس چوری ہوگئیں اور کھیتی سے بھی آمدنی نہیں ہوئی جس کے سبب بجلی بل کی ادائیگی نہیں کر سکے۔ ساتھ ہی خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’بڑے بڑے سیاسی لیڈران اور تاجر گھوٹالے کرتے ہیں تب سرکاری ملازمین کوئی کارروائی نہیں کرتے ہیں۔ اگر وہ لوگ بینک سے قرض لے کر نہیں ادا کر پاتے ہیں تو ان کا قرض معاف کر دیا جاتا ہے۔ لیکن اگر کوئی غریب قرض کے طور پر چھوٹی سی رقم لیتا ہے تو اس سے کبھی نہیں پوچھا جاتا کہ وہ قرض ادا کیوں نہیں کر پا رہا ہے، بلکہ اسے سب کے سامنے بے عزت کیا جاتا ہے۔‘‘

مہلوک کسان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنی کے افسران نے مونیندر پر ظلم کرنا شروع کر دیا تھا اور اس کی بے عزتی بھی خوب کی گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے اپنی جان دے دی۔ مونیندر کے پسماندگان میں ان کی بیوی بنووا، تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ مونیندر کی موت کے بعد بیوی کا روتے روتے برا حال ہو رہا ہے۔ اس واقعہ سے آس پاس کے گھروں میں بھی ماتم کا ماحول چھا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔